قصور واقعہ کونہیں بھولناچاہیے، حکومتی سطح پرقانون سازی کی جانے چاہیے،چائد رائٹس موومنٹ

پاکستان نے اقوام متحدہ کے چائڈ رائٹس کمیشن کے ساتھ 1990ء میں معاہدہ پر دستخط کئے تھے ،ابھی تک اس بارے قانون سازی کی گئی نہ ہی پیشرفت ہوئی،پریس کانفرنس

جمعہ 14 اگست 2015 21:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 اگست۔2015ء) چائد رائٹس موومنٹ نے قصور واقعہ میں ملوث بچوں کے ساتھ زیادتی کے خلاف اپنی ناراضگی اور غم و غصے کیا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں اس حادثے کو بھولنا نہیں چاہئے بلکہ اس کے بارے میں حکومتی سطح پر اور صوبائی سطح پر مکمل قانون سازی کی جانے چاہئے۔ پاکستان نے اقوام متحدہ کے چائڈ رائٹس کمیشن کے ساتھ 1990ء میں معاہدہ پر دستخط کئے تھے مگر بدستور25 سال گزرنے کے باوجود پاکستان میں ابھی تک اس بارے میں قانون سازی نہیں کی اور نہ ہی اس قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے اس سلسلے میں فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سی آر ایم کے نمائندگان نے کہا کہ حکومت پاکستان جلد از جلد تمام قانون سازی کو مکمل کرے اور تمام سزائیں بھی تجویز کرے، متاثرہ افراد کو مکمل تحفظ اور سہولیات مہیا کی جائیں، حکومت پنجاب تمام مجرموں کو فوراً گرفتار کرے اور متاثرہ افراد کے خاندانوں کو کسی دباؤ میں نہ لائے اور نہ ہی عدالت متاثرہ خاتون کو کسی قسم کی رقومات کے عوض صلح کی کوشش کرے۔

(جاری ہے)

حکومت اور میڈیا مل کر متاثرہ خاندانوں کی داد رسی کرے اور متاثرہ لوگوں کی باقاعدہ کونسلنگ کرائی جائے۔ میڈیا اور سیاسی لوگ متاثرہ خاندانوں کی عزت نفس کا خیال رکھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا مل کر آگاہی کے متعلق پروگراموں کا اہتمام کریں تاکہ کم عمر بچے ان چیزوں سے بچنے کیلئے آگاہی حاصل کر سکیں۔

متعلقہ عنوان :