جو کام پہلے ملزمان کر رہے تھے وہ اب پولیس کر رہی ہے، جے آئی ٹی پر تحفظات ہیں اگر مطالبات نہ مانے گئے تو پیر سے جے آئی ٹی کا بائیکاٹ کر دیں گے۔ وکیل قصور ویڈیو اسکینڈل متاثرین

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 15 اگست 2015 12:15

جو کام پہلے ملزمان  کر رہے تھے وہ اب پولیس کر رہی ہے، جے آئی ٹی پر تحفظات ..

قصور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 15 اگست 2015 ء) : قصور ویڈیو اسکینڈل متاثرین کے والدین کے وکلا نے قصور میں پریس کانفرنس کی . پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ اس کیس میں پولیس کسی طرح بھی غیر جانبدار نہیں ہو رہی پولیس کی جانب سے پر امن مظاہرین کو روکنے کے لیے لاٹھی چارج کیا گیا،گذشتہ روز متاثرین کے گھرو ں پر چھاپے مار کر خواتین کو ہراساں کیا گیا پولیس نے رات کی تاریکی میں چادر اور چار دیواری میں تقدس کو پامال کیا۔

مظاہرین پر ڈنڈے برسائے جس کے باعث 40 سے زائد مظاہرین زخمی ہوئے اور پرامن مظاہرین کو مشتعل کر کے منتشر کرنے کی کوششیں کی گئیں ۔ وکلا متاثرین کا کہنا تھا کہ پہلےجو کام کل ملزمان کر رہے تھے وہی آج پولیس کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس متاثرین کے خلاف انتقامی کارروائی کر رہی ہے تاہم قصور واقعہ کو کوٹ رادھا کشن جیسا واقعہ نہیں بننے دیں گے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی پر تحفظات ہیں جے آئی ٹی مکمل نہیں ہو سکتی جب تک سائبر کرائم ایکسپرٹ نہ بیٹھیں۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو پیر سے جے آئی ٹی کا بائیکاٹ کر دیں گے۔ وکلا کا کہنا تھا کہ پولیس کا نے متاثرین کی بیٹیوں کو بھی نازیبا الفاظ کہے۔ تاہم والدین نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایس پی انوسٹی گیشن قصور کا تبادلہ کیا جائے۔وکلا نے مزید مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مظاہرین پر عائد کیے گئے جھوٹے الزامات اور مقدمات کو ختم کیا جائے. ہم کسی بھی بے گناہ کو سزا نہیں دینے نہیں دیں گے.

متعلقہ عنوان :