Live Updates

احتجاجی دھرنوں میں پی ٹی آئی سے کئی غلطیاں ہوئیں ‘ اسد عمر

ہفتہ 15 اگست 2015 14:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 اگست۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ گذشتہ برس ان کی جماعت کی جانب سے کیے جانے والے احتجاجی دھرنوں میں ان کی جماعت سے کئی غلطیاں ہوئیں ‘جمہوری نظام کے خلاف سازش کی کوئی آڈیو حکومت کے پاس ہے تو عدالت میں پیش کی جائے ‘ثابت ہونے پر ملوث افراد کو الٹا لٹکایا جائے ‘بی بی سی سے بات کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ ہاں بالکل ہم سے غلطیاں ہوئی اور کئی غلطیاں ہوئیں دھرنوں کے لائحہ عمل سے متعلق مشاورت میں کمی تھی اور ایسے پیغامات یا نعرے لگائے گئے جو غلط تھے۔

گذشتہ برس اسی مہینے میں پاکستان کے سیاسی نظام کو اس وقت شدید دھچکا لگا جب انتخابات میں دھاندلی کا معاملہ پارلیمنٹ کے ذریعے حل کرنے کے بجائے پاکستان تحریک انصاف سڑکوں پر نکل آئی۔

(جاری ہے)

تو کیا دھرنوں میں عمران خان کی جانب سے سول نافرمانی کی کال یا لگائے گئے متعدد الزامات یک طرفہ تھے؟اس سلسلے میں اسد عمر نے کہاکہ سول نافرمانی کی کال درست نہیں تھی۔

میرے خیال میں سول نافرمانی کی کال کے بارے میں زیادہ سوچا نہیں گیا کیونکہ ایک تو اس کا اخلاقی پہلو ہے کہ کیا ریاست کے خلاف بغاوت کرنی چاہیے یا نہیں اور دوسرے حقیقی پہلو ہے کہ کیا ایسا کرنا اصل میں ممکن بھی ہے؟پی ٹی آئی نے تصادم کی سیاست سے کیا سیکھا؟ اس سلسلے میں اسد عمر نے کہاکہ پہلے تو یہ کہ صرف لوگوں کو جمع کرنے سے منصوبہ بندی کی ضرورت ختم نہیں ہوتی اور دوسرا یہ کہ پارٹی میں ایک نظام ہونا چاہیے جس سے گزر کر چیزیں چیئرمین تک پہنچیں۔

تمام حقائق کی چھان بین کر کے چیزیں چیرمین تک پہنچائی جانی چاہیے انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں چند اقدامات کیے گئے ہیں۔حکومت کی جانب سے سازش کے الزامات پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں اور عوام الزام لگا سکتے ہیں مگر حکومت ایسے نہیں کر سکتی کیونکہ اس کا کام آئین اور قانون نافذ کرنا ہے، وہ محض الزام تراشی سے کام نہیں لے سکتی۔

لندن میں دھرنوں کے لائحہ عمل کے لیے ہونے والی مبینہ ملاقات سے متعلق انھوں نے کہا کہ وہ لندن میں موجود نہیں تھے اور نہ ہی ان کے پاس اس بارے میں کوئی معلومات ہیں۔ اگر حکومت کے پاس ایسی کوئی آڈیو یا شواہد موجود ہیں جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آئین اور جمہوری نظام کے خلاف کوئی سازش کرنے کی کوشش کی گئی تھی تو حکومت کو چاہیے کہ وہ یہ شواہد عوام کے سامنے لائے انھیں عدالت میں پیش کیا جائے اور جو بھی ملوث پایا جائے، چاہے وہ پی ٹی آئی کے کارکن ہو یا فوج کے اہلکار ‘سب کو لٹکایا جائے۔

دھرنوں میں اسلحہ لانے سے متعلق اسد عمرنے کہاکہ اتنے لوگ تھے، ہو سکتا ہے کوئی اسلحہ لے کر آیا ہو، اگر ایسا ہوا ہے تو حکومت نے ان افراد کو پکڑا کیوں نہیں؟جب عمران خان اور ان کی جماعت نے انتخابات میں دھاندلی سے متعلق آنے والی جوڈیشنل کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ کو تسلیم کر کیا ہے تو سوشل میڈیا پر یا ان کے بیشتر حمایتی رپورٹ کو محض ردی کاغذ کیوں قرار دے رہے ہیں؟اس سوال پر اسد عمر نے کہاکہ ان کی جماعت آئین پر یقین رکھتی ہے اورہمارے جو بھی مطالبات تھے وہ اسی آئین کے ذریعے پورے ہونے تھے اس لیے ایک نیوٹرل باڈی کی ضرورت تھی چاہے ہم رپورٹ سے مطمئن ہوں یا نہ ہوں اسے قبول تو کرنا پڑیگا مگر اس سے ہمارا نظریہ نہیں بدلا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات