الیکشن کمیشن میں بلاول کا نام پیٹرن انچیف کے طو رپر درج ہے ،چیئرمین بننا چاہتے ہیں تو کارکنوں کا اعتماد حاصل کریں‘ صفدر عباسی

تمام سیاسی جماعتیں بحران کا شکار ہیں ، کرپشن کے عنصر اور سویلین سٹرکچر تباہ ہونیکی طاقت کا توازن راولپنڈی کی طرف منتقل ہو رہا ہے پیپلز پارٹی ورکرز کے صدر کی ناہید خان و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس،مرکزی عہدیداروں اور ضلعی کوارڈی نیٹرز کے ناموں کا اعلان کیا

ہفتہ 15 اگست 2015 18:24

الیکشن کمیشن میں بلاول کا نام پیٹرن انچیف کے طو رپر درج ہے ،چیئرمین ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 اگست۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی ورکرز نے ایک سال کیلئے مرکزی عہدیداروں کے ناموں اورنئی ممبر سازی مہم کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب اور سندھ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے ،الیکشن کمیشن کے ریکارڈ میں بلاول بھٹو پیپلزپارٹی کے پیٹرن انچیف ہیں اگر انہوں نے چیئرمین بننا ہے تو انٹر اپارٹی انتخابات کے ذریعے کارکنوں کا اعتماد حاصل کریں،تمام سیاسی جماعتیں بحران کا شکار ہیں ، کرپشن کے عنصر اور سویلین سٹرکچر تباہ ہونے کی وجہ سے طاقت کا توازن راولپنڈی کی طرف منتقل ہو رہا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی ورکرز کے صدر ڈاکٹرصفدر عباسی نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر بینظیر بھٹو شہید کی سابق پولیٹیکل سیکرٹری ناہید خان ،ساجدہ میر ،سردار حر بخاری ،شہزادہ عالمگیر، چوہدری اسلم سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر صفدر عباسی نے کہا کہ پاکستان معاشی ، سماجی اور سیاسی ابتری کا شکار ہا جس میں غریب غریب تر جبکہ امیر طبقہ امیر تر ہوتا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد ملک میں آج کوئی بھی قومی لیڈر موجود نہیں بلکہ بڑے بڑے نام بھی صوبوں، علاقائی اور حلقوں کے لیڈر ہیں ۔سیاسی جماعتوں میں آمریت ہے او رکارکنوں کو عزت نہیں دی جارہی ،کارکنوں کو استعمال کیا جاتا ہے اور پھر پھینک دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح بینظیر بھٹو نے مخصوص حالات میں پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کو رجسٹرڈ کرایا اور مخدوم امین فہیم کو اس کی قیادت دی گئی ایسے ہی حالات میں پیپلز پارٹی ورکرز کو رجسٹرڈ کرایاگیا ہے اور ناہید خان پیپلز پارٹی کی رجسٹریشن کا کیس اسلام باد ہائیکورٹ میں لڑ رہی ہیں مجھے امید ہے کہ انشا اﷲ کارکنوں کے حق میں فیصلہ آئے گا۔

انہوں نے بتایا کہ مشاورت کے ساتھ مرکزی عہدیداروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا جو ایک سال تک فرائض سر انجام دیں گے اور14اگست 2016ء میں پیپلز پارٹی ورکرز کی منتخب تنظیمیں وجود میں آجائیں گی ۔جن عہدیداروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے ان میں ڈاکٹر صفدر علی عباسی صفدر،برکت نادر سینئر نائب صدر، ساجد میر سیکرٹری جنرل ،غلام عباس ڈپٹی سیکرٹری جنرل ،رائے قیصر سیکرٹری اطلاعات جبکہ اقتدار علی شاہ فنانس سیکرٹری ہوں گے۔

انہوں نے بتایا کہ پارٹی کی تنظیمی سر گرمیوں کے لئے صوبائی ، ڈویژنل ، ضلع اور تحصیل سطح پر رابطہ کمیٹی قائم کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج پیپلز پارٹی کو سندھ کے چھ اضلا ع تک محدود کر دیا گیا ہے ،پنجاب میں پیپلز پارٹی کا ووٹ بینک 35فیصد سے کم ہو کر 8فیصد تک آ گیا ہے جبکہ بلدیاتی انتخابات کے نتائج بھی ہمارے سامنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سول ملٹری تعلقات میں توازن نہیں ،فوج صبر کا مظاہرہ کر رہی ہے کہ سویلین اپنے معاملات کو درست کریں ۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو پارٹی میں نظریات ، احتساب اور جمہوریت کا اعلان کرتے ہوئے انٹر اپارٹی انتخابات کا اعلان کریں ہم اس میں حصہ لیں گے ۔بلاول بھٹو کا نام الیکشن کمیشن میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین نہیں بلکہ پیٹرن انچیف کے طور پر درج ہے ۔اگر انہوں نے چیئرمین بننا ہے تو پراسس کے ذریعے آئیں اور ورکروں کا اعتماد حاصل کریں۔ اس موقع پر ناہید خان نے کہا کہ ہماری کسی سے ذاتی لڑائی نہیں۔

پاکستان میں مافیاز کا سیاست، معاشیا ت سمیت ہر جگہ قبضہ ہے جسے ختم کرانے کے لئے سب کو باہر نکل کر جدوجہد کرنا ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے دیکھا کہ کارکن پارٹی کو چھوڑ کر جارہے ہیں تو میری اجازت اور سپورٹ سے پیپلز پارٹی ورکر زبنائی گی تاکہ کارکنوں کو پلیٹ فارم مل سکے ۔ انہوں نے کہا کہ میں آصف علی زرداری کو لیڈر نہیں مانتی وہ منافقت کی سیاست کرتے ہیں ۔ بلاول بھٹو کا احترام کرتے ہیں اگر انہوں نے سیاست کرنی ہے تو انہیں اپنے نانا اور والدہ کی سیاسی میراث کو لے کر چلنا ہوگا اور اپنے والد کی سات سال کی پالیسیوں کا بوجھ اٹھانے کی بجائے اس سے لا تعلقی کرنا ہو گی ۔ اس موقع پر بعض اضلاع کے لئے کوارڈی نیٹر ز کے ناموں کا بھی اعلان کیا گیا ۔