گوگل کا ترجمہ بعض اوقات صارفین کے لئے زحمت بننے لگا

شام کے محکمہ سیاحت میں گوگل کے غلط ترجمہ کی سزا سینئر افسر کو دی گئی برطرفی کی صورت میں مل گئی، میڈیا رپورٹ

اتوار 16 اگست 2015 11:24

گوگل کا ترجمہ بعض اوقات صارفین کے لئے زحمت بننے لگا

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 اگست۔2015ء) انٹرنیٹ کا مقبول سرچ انجن گوگل اگر مختلف زبانوں میں ترجمے کی سہولت فراہم کررہا ہے تاہم بعض اوقات یہ سہولت صارفین کے لئے زحمت بھی بن جاتی ہے جس کا تازہ ترین واقعہ شام کے محکمہ سیاحت میں پیش آیا جہاں گوگل کے غلط ترجمہ کی سزا ایک سینئر افسر کو دی گئی اور اسے نوکری سے برخواست کر دیا گیا۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گوگل نے مختلف زبانوں میں ترجمے کی سہولت بھی مہیا کر رکھی ہے مگر 'گوگل ٹرانسلیٹر' بعض اوقات اصل عبارت کا درست ترجمہ کرنے میں نہ صرف ناکام رہتا ہے بلکہ بعض اوقات مضحکہ معنیٰ اور یکسر مختلف مفہوم سامنے لاتا ہے جس کا اصل عبارت سے دور دور تک کا تعلق بھی نہیں ہوتا۔

'گوگل مترجم' سافٹ ویئر کی مدد سے حال ہی میں شام کے محکمہ سیاحت نیاشیائے صرف کی ریٹ لسٹ بناتے ہوئے اشیا کا عربی سے انگریزی زبان میں ترجمہ کیا جو ایک لطفیہ تو بنا مگر ساتھ ہی ایک سینیرعہدیدار کی برطرفی پر بھی منتج ہوا ہے۔

(جاری ہے)

اشیاء کا عربی سے انگریزی ناموں میں ترجمہ کرتے ہوئے جس فاش غلطی کا ارتکاب کیا گیا اس کا علم وزیر سیاحت بشر یازجی کو بھی ہوا جنہوں نے فوری طور پر دمشق میں محکمہ سیاحت کے "سروسز اینڈ کوالٹی" ڈاریکٹوریٹ کے چیئرمین کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔

رپورٹ کیمطابق ریٹ لسٹ میں کئی اشیاء کا گوگل کے ذریعے کیے گئے ترجمے میں فاش غلطیاں سامنے آئیں۔ مثال کے طور پر "کوفی میٹ" کا ترجمہ انگریزی میں "کفی ڈیڈ"(مردہ کافی کیا گیا)۔ اسی طرح ایک دوسرا ترجمہ اسکینڈل"نسکافی کافی میت" کا ترجمہ Dead Nescafe Enough" کیا گیا۔ ایک ذرائع کا کہنا ہے کہ ریٹ لسٹ میں "حلیب"(دودھ) کا گوگل کی مدد سے ترجمہ Halib کیا گیا تھا۔اشیاء کے غلط ترجمے کے بعد تیار کی گئی ریٹ لسٹیں دمشق کے مختلف بازاروں میں تقسیم بھی کر دی گئیں۔ جب کسی صارف نے ریٹ لسٹ پر توجہ کی تو اسے سرکاری افسران کے اس 'کارنامے' کا علم ہوا اور بات وزیر سیاحت تک جا پہنچی اور انہوں نے فوری طور پر متعلقہ عہدیدار کو برطرف کر دیا۔

متعلقہ عنوان :