اٹک ،شادی خان میں صوبائی وزیر داخلہ کے ڈیرے پر خودکش دھما کہ، 9 افراد جاں بحق ،20زخمی

زخمیوں میں کرنل (ر) شجاع خانزادہ‘ ڈی ایس پی شامل ‘ صدر ‘ وزیراعظم ‘ وزیر داخلہ ‘ وزیراعلیٰ پنجاب سمیت دیگر سیاسی وسماجی رہنماوٴں کی دھماکے کی مذمت،ہلاکتوں پرگہرے دکھ اور افسوس کااظہار، وزیر داخلہ اور وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی

اتوار 16 اگست 2015 13:39

اٹک ،شادی خان میں صوبائی وزیر داخلہ کے ڈیرے پر خودکش دھما کہ، 9 افراد ..

اٹک (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 اگست۔2015ء) اٹک میں واقع گاوٴں شادی خان میں صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ کے ڈیرے پر خودکش دھماکے نتیجے میں 9 افراد جاں بحق جبکہ صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ‘ ڈی ایس پی سمیت بیس افراد زخمی ہوگئے‘ صوبائی وزیر داخلہ کو کالعدم تنظیموں کی طرف سے انتقامی کارروائی میں نشانہ بنائے جانے کی اطلاعات تھیں‘ صدر مملکت ممنون حسین‘ وزیراعظم نواز شریف ‘ وزیر داخلہ چوہدری نثار ‘ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سمیت دیگر سیاسی وسماجی رہنماوٴں نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ہلاکتوں پرگہرے دکھ اور افسوس کااظہارکیا ‘ وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

تفصیلات کے مطابق اتوار کو صبح ساڑھے دس کے قریب اٹک کے قریب نواحی گاؤں شادی خان میں صوبائی وزیر داخلہ شجاع خانزادہ کے ڈیرے پر خودکش دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں ڈیرے کی عمارت مکمل طور پر زمین بوس ہوگئی۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ پنجاب کرنل (ر) شجاع خانزادہ اور ڈی ایس پی سمیت تیس کے قریب افراد ملبے تلے دب گئے۔ پولیس اور ریسکیو اہلکاروں کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر امدادی سرگرمیاں شروع کردی گئیں۔

عینی شاہدین کے مطابق دھماکے میں 9 افراد جاں بحق جبکہ شجاع خانزادہ اور ڈی ایس پی سمیت بیس کے قریب افراد زخمی ہوگئے۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنائی دی جبکہ ڈیرے کے قریب کھڑی گاڑیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ دھماکے کے وقت صوبائی وزیر داخلہ ڈیرے پر سائلین کے مسائل سن رہے تھے اور دو گروپوں میں کسی تنازعے پر جرگہ جاری تھا کہ خودکش دھماکہ ہوگیا۔

سیکرٹری صوبائی وزارت داخلہ ملک انصار کے مطابق شجاع خانزادہ شدید زخمی ہوئے ہیں۔ واقعے کے بعد اسلام آباد اور راولپنڈی‘ اٹک اور حضرو کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ۔ زخمیوں کو ان شہروں کے ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا۔ صوبائی وزیر داخلہ شجاع خانزادہ کو دہشت گردوں کو بے نقاب کرنے اور دہشت گردی کے پیچھے را کے ملوث ہونے کے انکشافات پر خفیہ اداروں کی طرف سے سکیورٹی خطرات سے آگاہ کیا گیا تھا۔

عینی شاہدین کے مطابق جس وقت ان کے ڈیرے پر خودکش دھماکہ ہوا اس وقت پولیس کی غیر معمولی نفری موجود نہیں تھی۔ صوبائی وزیر داخلہ کے ساتھ معمول کی سکیورٹی تھی۔ ڈیرے کے باہر سکیورٹی اہلکاروں نے خودکش بمبار کو روکنے کی کوشش بھی کی جس پر اس نے خود کو اڑا لیا۔ صدر ممنون حسین‘ وزیراعظم نواز شریف‘ وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے دھماکے کی شدید مذمت کی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے صوبائی اور وفاقی اداروں کو فوری امدادی کارروائیاں کرنے اور امدادی کارروائیوں کے لئے ہیلی کاپٹر فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

وزیراعلیٰ شہباز شریف نے آئی جی پنجاب سے واقعے کی رپورٹ طلب کرکے فوری تحقیقات کا حکم دیدیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق گاؤں کو ارد گرد کے علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کرکے وسیع پیمانے پر چھان بین شروع کردی گئی ہے۔