دوسری جنگ عظیم میں گمشدہ بٹوا 70 سال بعد مالک کو مل گیا

Fahad Shabbir فہد شبیر اتوار 16 اگست 2015 22:17

دوسری جنگ عظیم میں گمشدہ بٹوا 70 سال بعد مالک کو مل گیا

واشگنٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16اگست۔2015ء)91 سالہ الیجیو راموس نے اپنی زندگی میں نہیں سوچا ہوگا کہ دوسری جنگ عظیم میں گم ہوا اُس کا بٹوہ اسے 70 سال بعد واپس مل جائے گا۔ الیجیو راموس نے نوجوان امریکی فوجی کے طور پر مغربی یورپ میں اپنی خدمات سرانجام دی اور نظربندی کے کئی کیمپوں سے قیدیوں کو رہائی دلائی۔ 1945 میں اس کی بٹالین نے آسٹریا میں رک ہوفر نامی شخص کے فارم ہاؤس پر قیام کیا۔

قیام کے دوران الیجیو راموس نے اپنا بٹوہ فارم ہاؤس کے فرش کے تختوں کے نیچے چھپا دیا کہ بعد میں اٹھا لے گا مگر بدقسمتی سے اس کی یونٹ وہاں سے چلی گئی اور الیجیو راموس اپنا بٹوا اٹھانا بھول گیا۔اس بٹوے میں الیجیو راموس کے گھر والوں کی تصویریں اور کچھ دوسری چیزیں تھیں ، جن سے اسے جذباتی لگاؤ تھا۔

(جاری ہے)

70 سال بعد الیجیو راموس اپنی بیٹی ، 72 سالہ سیلویا گونزالیز کے ساتھ بیٹھا ناشتہ کر رہا تھا کہ اسے ڈاک سے ایک خط ملا۔

یہ خط رک ہوفر کے پوتے ڈاکٹر جوزف رک ہوفر نے لکھا تھا۔ڈاکٹر جوزف کو یہ فارم ہاؤس اپنے دادا سے میراث میں ملا تھا۔اس نے جب فارم ہاؤس کے فرش کو توڑا تو اس میں سے الیجیو راموس کا بٹوا بھی مل گیا۔ڈاکٹر جوزف نے ملٹری آئی ڈی نمبر کی مدد سے الیجیو راموس کا پتہ چلایا اور اس تک یہ بٹوا پہنچا دیا۔ الیجیو راموس ،جو وی اے ہوسپیٹل، فریسنو، کیلی فورنیا میں رہتا ہے، نے 70 سال بعد اپنے لیدر کے بٹوے کو چھو کر محسوس کیا ہے۔ اس بٹوے میں اس کے خاندان کی تمام تصویریں پہلے کی طرح محفوظ تھیں۔