شہید وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ پر حملے کے حوالے سے سنسنی خیز انکشافات

muhammad ali محمد علی اتوار 16 اگست 2015 22:35

شہید وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ پر حملے کے حوالے سے سنسنی خیز انکشافات

لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 16 اگست 2015 ء) شہید وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ پر حملے کے حوالے سےسنسنی خیز انکشافات ہوئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق فوج اور صوبائی حکومت کے ماتحت حساس اداروں کی جانب سے اٹک میں شہید وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ پر خود کش دھماکے کے ماسٹر مائنڈ تک پہنچنے کےلئے فوری طور پر تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے علاقے میں موبائل فون سروس کا ریکارڈ حاصل کیا جارہا ہے جس سے دہشتگردوں کے رابطوں کے بارے میں اطلاعات ملنے کے امکانات ہیں۔ حساس اداروں کی جانب سے مختلف پہلووَں پر غور شروع کرکے کالعدم تنظیموں کے بارے میں بھی تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ گزشتہ دنوں کالعدم لشکری جھنگوی کے سربراہ ملک اسحاق کی دو بیٹوں اور 14دہشتگرد ساتھیوں سمیت پولیس مقابلے میں ہلاکت کے بعد اب صوبائی وزیر داخلہ شجاع خانزادہ پر خود کش حملے کو خصوصی تناظر میں دیکھا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

کالعدم لشکر جھنگوی کے سربراہ کے ہمراہ مارے جانے والے تنظیم کے سیکرٹری اطلاعات کی جانب سے 16رکنی ڈیتھ سکواڈ سے متعلق بیان دیا گیا تھا جس میں مبینہ طور پر درجنوں افراد کو قتل کرنے کی فہرست فراہم کی گئی تھی۔دوران تفتیش پتہ چلا تھا کہ ڈیتھ سکواڈ نے ایسے درجنوں افراد کی فہرست تیار کر رکھی ہے جنہیں مستقبل قریب میں نشانہ بنایا جانا ہے۔

اس فہرست میں سیاست دانوں، شیعہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد اور اہم عہدوں پر فائز بیوروکریٹوں کے نام بھی شامل ہیں۔ ان انکشافات کے بعد ڈیتھ سکواڈ کے بارے میں مزیدمعلومات اور اس کی تلاش کا کام بدستور جاری ہے ۔ امکانات ظاہر کئے جارہے ہیں کہ صوبائی وزیر داخلہ پر حملے میں کالعدم لشکری جھنگوی ملوث ہو سکتی ہے کیونکہ اس ہی جانب سے شہید وزیر داخلہ کو دھمکیاں بھی دی جاتی رہی تھیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذرائع کے مطابق لاہور سے گرفتار دو دہشتگردوں سے اطلاعات ملی تھیں کہ شجاع خانزادہ پر لاہور میں بھی حملے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی تاہم اس پلان میں دہشت گردوں کو کامیابی نہیں ہو سکی تھی ۔

متعلقہ عنوان :