جسٹس جواد ایس خواجہ نے 23 ویں چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

تقریب میں وزیراعظم ، مسلح افواج کے سربراہان ،وفاقی وزرا ، چاروں صوبائی گورنر اور سپریم کورٹ کے ججز موجود تھے

پیر 17 اگست 2015 11:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17 اگست۔2015ء) جسٹس جواد ایس خواجہ نے پاکستان کے 23 ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے عہدے کا حلف اٹھا لیا ۔ایوان صدر میں ہونے والی تقریب میں صدر مملکت ممنون حسین نے جسٹس جواد ایس خواجہ سے پاکستان کے 23 ویں چیف جسٹس کا حلف لیا ۔ اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، نیول چیف ایڈمرل ذکا اشرف اور پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل سہیل امان کے علاوہ وفاقی وزراء ، چاروں صوبائی گورنر اور سپریم کورٹ کے ججز بھی موجود تھے۔

صدر مملکت نے رواں ماہ 5 اگست کو وزیراعظم کی ایڈوائس پر جسٹس جواد ایس خواجہ کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک کی ریٹائرمنٹ کے بعد عدالت عظمیٰ کے نئے سربراہ کے طور پر مقرر کرنے کی سمری کی منظوری دی تھی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس ناصر الملک 16 اگست 2015 کو 65 سال کی عمر پر پہنچنے کے بعد ریٹائر ہوئے جس کے بعد جسٹس جواد ایس خواجہ نے 17 اگست 2015 بروز پیر عدالت عظمیٰ کے نئے چیف جسٹس کے طور پر حلف اٹھایا۔

تاہم جسٹس جواد ایس خواجہ 23 دن تک ہی اس عہدے پر رہ سکیں گے کیونکہ ان کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ 9 ستمبر 2015 ہے۔جسٹس جواد ایس خواجہ کے بعد سینیئر ترین جج جسٹس انور ظہیر جمالی ہوں گے جو اس عہدے پر 30 دسمبر 2016 تک کام کرسکیں گے۔عدلیہ کی آزادی پر غیر متزلزل یقین رکھنے والے چیف جسٹس جواد ایس خواجہ 10دسمبر 1950 کو وزیر آباد میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1971میں ایف سی کالج لاہور سے گریجوایشن کی، 1973 میں پنجاب یونیورسٹی لاء کالج سے ایل ایل بی کیا۔

1975 میں یونیورسٹی آف کیلی فورنیا برکلے سے ایل ایل ایم کی ڈگری حاصل کی۔ 1975میں لاہور ہائی کورٹ میں وکالت شروع کی ، 1985میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے وکیل بنے۔جسٹس جواد ایس خواجہ 1999میں لاہور ہائی کورٹ کے جج بنے۔ انہوں نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو 9 مارچ 2007 کو عہدے سے معطل کرنے پر احتجاجاً ہائی کورٹ کے جج کے عہدے سے 21اپریل کو استعفیٰ دے دیا اور لاہور کالج آف منیجمنٹ سائنسز میں بطور پروفیسر آف لاء شعبہ تعلیم سے منسلک ہو گئے۔

جسٹس جواد ایس خواجہ 5 جون 2009 کو سپریم کورٹ کا جج بننے تک لمز میں قانون کی تعلیم دیتے رہے۔جسٹس جواد خواجہ این آر او ، جنرل پرویز مشرف کے 3 نومبر 2007کے اقدامات کو غیر آئینی قرار دینے ، آئین توڑنے پر ان کے خلاف آرٹیکل 6کے تحت مقدمہ چلانے سمیت کئی اہم فیصلے دینے میں شامل رہے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ سپریم کورٹ کے ان 6 ججز میں شامل ہیں جنہوں نے فوجی عدالتوں کے قیام کی اکیسویں آئینی ترمیم بحال رکھنے کے فیصلے میں اختلافی نوٹ بھی لکھا۔