پاکستان فلم انڈسٹری کے معروف فلمساز، ہدایتکار واداکار سید شوکت حسین رضوی کی 17ویں برسی (بدھ) منائی جائیگی

پیر 17 اگست 2015 11:46

پاکستان فلم انڈسٹری کے معروف فلمساز، ہدایتکار واداکار سید شوکت حسین ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17 اگست۔2015ء ) پاکستان فلم انڈسٹری کے معروف فلمساز، ہدایتکار واداکار سید شوکت حسین رضوی کی 17ویں برسی (بدھ) منائی جائے گی ۔شوکت رضوی 1914ء میں مرزا پور یوپی، ہندوستان میں پیدا ہوئے ۔ انہوں نے اپنی فلمی زندگی کا آغاز کلکتہ کے میڈن تھیٹر سے کیا جہاں انہوں نے ایڈیٹنگ کے کام میں مکمل دسترس حاصل کی۔لاہور کے مشہور فلم ساز سیٹھ دل سکھ پنچولی انہیں کلکتہ سے لاہور لے آئے جہاں انہوں نے گل بکالی، خزانچی اور کچھ دیگر فلموں کی ایڈیٹنگ بڑے ہنر مندانہ طریقے سے کی، جس کے بعد سیٹھ پنچولی نے 1942ء میں اپنی پہلی مسلم سماجی فلم ”خاندان “کی ہدایتکاری ان کے حوالے کر دی اور انہوں نے اپنی اس اولین فلم سے ایک کامیاب ہدایت کار کی حیثیت سے اپنا لوہا منوالیا۔

(جاری ہے)

اس فلم کی کہانی امتیاز علی تاج نے تحریر کی تھی اور یہی وہ فلم تھی جس میں انہوں نے نور جہاں کو پہلی مرتبہ پران کے مقابلے میں ہیروئین کے طور پر پیش کیا۔اسی فلم کے دوران سید شوکت حسین رضوی اور نور جہاں کے درمیان دوستی پروان چڑھنے لگی اور بعد میں انہوں نے شادی کرلی۔کچھ عرصے کے بعد یہ فلمی جوڑا بمبئی منتقل ہوگیا جہاں سید شوکت حسین رضوی نے دوست، نوکر، زینت اور جگنو نامی فلموں کی ہدایات دیں۔

قیام پاکستان کے بعد سید شوکت حسین رضوی لاہور میں قیام پذیر ہوئے جہاں انہیں پہلے شیش محل نامی ایک وسیع و عریض عمارت اور پھر سیٹھ دل سکھ پنچولی کا فلم اسٹوڈیو الاٹ ہوا۔سید شوکت حسین رضوی نے اس سٹوڈیو کواپنے اور اپنی اہلیہ نور جہاں کے نام سے مناسبت دیتے ہوئے اس کا نام شاہ نور اسٹوڈیو رکھ دیا ۔پاکستان میں ان کی پہلی فلم 'چن وے' تھی، اس فلم پر بطور ہدایت کار نور جہاں کا نام دیا گیا تھا۔

اوریوں نور جہاں کو پاکستان کی پہلی فلمی خاتون ہدایتکارا کا اعزاز حاصل ہوا چن وے کے بعد سید شوکت حسین رضوی نے گل نار، جانِ بہار، عاشق اور بہو رانی کی ہدایات دیں۔شوکت حسین رضوی نے پہلی شادی نور جہاں سے کی جس سے ان کے دو بیٹے علی اکبر اور علی اصغر جبکہ ایک بیٹی ظل ہما پیدا ہوئی، مگر یہ شادی زیادہ عرصے نہ چل سکی جس کے بعد نور جہاں نے اعجاز درانی سے اور سید شوکت حسین رضوی نے یاسمین سے شادی کرلی۔شوکت رضوی کا شمار پاکستان فلم انڈسٹری کے بانیوں میں ہوتا ہے۔وہ 19اگست 1999ء کو مشہور فلم ساز اور ہدایت کار لاہور میں انتقال ہوگیامگران کا بنایا ہوا شانور سٹوڈیو آج بھی ان کی یاد دلاتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :