پی ٹی آئی کو دھرنوں کے بعد قومی اسمبلی کے 4 اور صوبائی اسمبلی کے 2 حلقوں سے ہاتھ دھونا پڑے

شکست کا آخری جھٹکا حلقہ این اے 19 ہری پور ہزارہ سے لگا

پیر 17 اگست 2015 15:29

پی ٹی آئی کو دھرنوں کے بعد قومی اسمبلی کے 4 اور صوبائی اسمبلی کے 2 حلقوں ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17 اگست۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف عام انتخابات 2013 میں مبینہ دھاندلی کے الزامات پر اسلام آباد کے ڈی چوک میں دیئے جانے والے دھرنوں کے بعد ضمنی انتخابات میں اب تک قومی اسمبلی کی 4 اور صوبائی اسمبلی کی 2 نشستوں سے ہاتھ دھو بیٹھی ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جن حلقوں سے ابھی تک پاکستان تحریک انصاف کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے ان میں قومی اسمبلی کے حلقہ میں این اے 137 ننکانہ صاحب ، این اے 246 کراچی ، این اے 108 منڈی بہاؤالدین ، این اے 19 ہری پور جبکہ صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں پی پی 196 ملتان اور پی پی پی 100 گوجرانوالہ شامل ہیں ۔

اگرچہ پی ٹی آئی نے 2013 کے عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کی تحقیقات کے لئے ملک کے سینئر ترین ججز پر مشتمل جوڈیشل کمیشن کے قیام اور ان پر اعتماد کا اظہار کیا تھا ۔

(جاری ہے)

تاہم جوڈیشل کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے دھاندلی الزامات کو مسترد کر دیا ۔15 مارچ کو ہونے والے حلقہ این اے 137 کے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ(ن) کی شازرا منصب نے پاکستان تحریک انصاف کے بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ کو شکست دی ۔

24 اپریل کو کراچی کے حلقے این اے 246 سے ایم کیو ایم کے کنور نوید جمیل نے پاکستان تحریک انصاف کے عمران اسماعیل کو شکست دی ۔ کنور نوید جمیل کے 95644 ووٹ کے مقابلے میں عمران اسماعیل صرف 24821 ووٹ حاصل کر سکے ۔ یہ نشست نبیل گبول کے استعفے کے بعد خالی ہوئی تھی ۔ اسی طرح 21 مئی کو حلقہ پی پی 196 کے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے رانا محمود الحسن نے پی ٹی آئی کے رانا عبدالجبار کو 10 ہزار ووٹوں سے بھی شکست دی جبکہ ضمنی انتخابات میں شکست کا آخری جھٹکا پی ٹی آئی کو حلقہ این اے 19ہری پور ہزارہ سے تھا جہاں پی ٹی آئی انتخابی مہم کی قیادت پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی بیگم ریحام خان کر رہی تھیں وہاں سے مسلم لیگ (ن) کے بابر نواز نے پی ٹی آئی کے راجہ عامر زمان کو شکست دی اور پی ٹی آئی کے کامیابی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ۔