تین سالہ کنٹریک ختم ہونے کے باوجود اسماعیل قریشی کا نیشنل سکول آف پبلک پالیسی کے ریکٹر کا چارج چھوڑنے سے انکار

سپیکر ایاز صادق کی پشست پناہی اسماعیل قریشی کو حاصل‘ نیب نے ریکٹر کے خلاف 6 کرپشن کے ریفرنس دائر کر دیئے

پیر 17 اگست 2015 15:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17 اگست۔2015ء) قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق کے انتہائی قریبی رشتہ دار اور سابق سیکرٹری پانی و بجلی و اسٹیبلشمنٹ اسماعیل قریشی کا تین سالہ کنٹریک ختم ہونے کے باوجود نیشنل سکول آف پبلک پالیسی کے ریکٹر کا چارج چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے۔ اسماعیل قریشی کے خلاف اربوں روپے کی کرپشن کے چھ ریفرنس نیب حکام نے احتساب عدالت میں دائر کئے ہیں۔

نواز شریف حکومت نے ایک قومی مجرم کو اعلیٰ افسران کی تربیت پر مامور ادارہ کا ریکٹر کا چارج دے کر مشتبہ کردار ادا کیا ہے۔ آن لائن کو ذرائع نے بتایا کہ اسماعیل قریشی کو سپیکر ایاز صادق کی پشتپنا ہی حاصل ہے جو ان کے کالے کرتوتوں پر پردہ ڈال رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق گریڈ 19‘ گریڈ 20 اور گریڈ 21 کے متعدد افسران نے اسماعیل قریشی کے زیر سایہ تربیت حاصل کرنے سے انکار کیا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ قومی مجرم اور قومی خزانہ کو لوٹنے والے شخص کے زیر سایہتربیت حاصل کرنا بھی قومی جرم ہے۔

(جاری ہے)

افسران کی اجازت کے بعد این پی پی ایس کا وجود اب خطرہ میں پڑ گیا ہے۔ اسماعیل قریشی کو سپریم کورٹ نے بھی قومی لٹیرا قرار دے کر نیب کو تحقیقات کا حکم دیا تھا اور نیب نے تحقیقات مکمل کر کے آر پی پی‘ حج سکینڈل میں اسماعیل قریشی کے خلاف 6 ریفرنش دائر کئے ہیں۔ وفاقی حکومت نے مجرم قرار دیئے جانے کے باوجود انہیں پالیسی سٹڈیز سکول کا ریکٹر بنایا اور اب 3 سالہ کنٹریکٹ ختم ہونے کے بعد بھی وہ چارج سنبھالے ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ندیم حسن سے رابطہ کر کے اسماعیل قریشی کے ماتحت تربیت حاصل کرنے والے افسران کی ڈگریاں کا قانونی جواز جاننے کے لئے رابطہ کیا تو انہوں نے موقف دینے سے انکار کر دیا۔