سیلاب کی تباہ کاریوں اورتوانائی بحران پر قابو پانے کیلئے حکومت ملک میں چھوٹے بڑے ڈیم تعمیر کرنے پر توجہ دے۔ مزمل صابری

پیر 17 اگست 2015 16:10

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17 اگست۔2015ء ) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر مزمل حسین صابری نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ملک میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچنے اور صنعت و تجارت کیلئے سستی بجلی پیدا کرنے کیلئے ملک میں چھوٹے بڑے ڈیم تعمیر کرنے پر توجہ دے۔انہوں نے کہا کہ اس سال بارشوں کے نتیجے میں سیلاب کی وجہ سے ایک دفعہ پھر ملک کو شدید نقصان اٹھانا پڑرہا ہے کیونکہ بہت سی قیمتیں جانیں ضائع ہوئی ہیں، ہزاروں کی تعداد میں لوگ بے گھر ہوئے جبکہ بڑی تعداد میں فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صرف 2010کے سیلاب نے ہماری معیشت کو تقریبا 10ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا تھا اور 2کروڑ لوگ بے گھر ہوئے تھے جبکہ اس سال بھی سیلاب کی وجہ سے معیشت کو کافی نقصان پہنچے کا احتمال ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ ایک دہائی کے دوران سیلاب جیسی قدرتی آفات کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کو 18ارب ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچا ہے جبکہ ایک اور اندازے کے مطابق ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے بڑی تعداد میں پانی ضائع ہو رہا ہے جس وجہ سے ہر سال پاکستان کی معیشت کو 36ارب ڈالر کا خسارہ ہو رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ گلوبل وارمنگ اور موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے برفانی تودے تیزی سے پگل رہے ہیں اور بارشوں میں اضافہ ہو رہا ہے جس وجہ سے ہر سال پاکستان کو سیلاب کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تاہم اگر ملک میں مزید ڈیم تعمیر کئے جائیں اور پانی ذخیرہ کرنے کی سہولتوں میں اضافہ کیا جائے تو سیلاب کا سامنا کرنے کی بجائے پانی ذخیرہ کر کے معیشت کیلئے فائدہ مند نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔

لیکن یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ ہماری گذشتہ حکومتوں نے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی۔مزمل صابری نے کہا کہ ہمارا ملک صنعتی و معاشی ترقی کیلئے زیادہ تر زراعت پر انحصار کر رہا ہے لیکن ملک میں پانی کے وسائل کم ہوتے جارہے ہیں جبکہ بڑی تعداد میں بارشوں کا پانی ذخیرہ نہ ہونے کی وجہ سے سمندر میں گر کر ضائع ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا اگر یہی صورت حال رہی اور پانی اسی طرح ضائع ہوتا رہا تو آنے والے دنوں میں پاکستان کو پانی کے شدید بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس وجہ نہ صرف زرعی شعبہ بہت متاثر ہو گا بلکہ صنعتی ترقی بھی متاثر ہو گی اور خوراک کا بحران بھی پیدا ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں ڈیزاسسٹر مینجمنٹ نظام کو مزید فعال بنائے تا کہ پیشگی اقدامات اٹھا کر ملک کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں موجودہ ڈیموں میں مٹی بھرنے سے ان کی پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کم ہوتی جا رہی ہے ان حالات میں یہ اشد ضروری ہے کہ حکومت ملک میں چھوٹے بڑے ڈیم تعمیر کرنے پر خصوصی توجہ دے جس سے سیلاب کی تباہ کاریوں میں کمی واقع ہو گی اور پانی سے سستی بجلی پیدا کر کے صنعت و تجارت کی ترقی کی راہ بھی ہموار ہو گی۔

متعلقہ عنوان :