سانحہ نشترپارک کی تحقیقات ،پاکستان سُنّی تحریک کا سابق صوبائی وزیرداخلہ رؤف صدیقی اور سٹی ناظم مصطفی کمال کوشاملِ تفتیش کرنے کامطالبہ

کراچی میں قیام امن کیلئے سانحہ نشترپاک کے ماسٹرمائنڈاورسہولت کاروں کو منظرعام پرلاناہوگا،ثروت اعجازقادری

پیر 17 اگست 2015 21:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17 اگست۔2015ء) پاکستان سُنّی تحریک نے سانحہ نشترپارک کی تحقیقات کے سلسلے میں اُس وقت کے صوبائی وزیرداخلہ رؤف صدیقی اور سٹی ناظم مصطفی کمال کوشاملِ تفتیش کرنے کامطالبہ کردیا۔سربراہ پاکستان سُنّی تحریک محمدثروت اعجازقادری نے کہاکہ کراچی میں قیام امن کیلئے سانحہ نشترپاک کے ماسٹرمائنڈاورسہولت کاروں کو منظرعام پرلاناہوگا۔

سانحہ نشترپارک کی تحقیقات کے سلسلے میں اُس وقت کے صوبائی وزیرداخلہ رؤف صدیقی اور سٹی ناظم مصطفی کمال کوشاملِ تفتیش کیاجائے۔سانحہ نشترپارک کا کیس فوجی عدالتوں میں بھیجنے سے انصاف ملنے کی اُمیدہے، دہشتگردوں کے خلاف سخت سزاؤں کا فیصلہ فوجی عدالتیں ہی کرسکتی ہیں،آپریشن ضرب عضب کی مکمل کامیابی کیلئے دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے گردگھیراتنگ کیاجائے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہارانہوں نے مرکزاہلسنّت پرکارکنان کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ان کاکہناتھاکہ آپریشن ضرب عضب کی بدولت چالیس سال بعدکراچی کی رونقیں بحال ہوناشروع ہوئی ہیں اورعوام نے دہشت گردوں اورجرائم پیشہ عناصرکے خوف سے آزادہوکرسکھ کاسانس لیاہے۔کراچی سمیت ملک بھر میں مستقل قیام امن کیلئے امریکی پالیسی کے تحت افغان جہادکے دوران پروان چڑھائی گئی مخصوص سوچ کو منطقی انجام تک پہنچاناہوگا۔

متحدہ کے استعفوں کے معاملے پر حکومت نے کوئی سمجھوتہ کیاتو کراچی آپریشن کے ساتھ ساتھ ضرب عضب آپریشن بھی متاثر ہوگا۔شجاع خانزادہ کاقتل پوری قوم پرقرض ہے،حکومت نے دہشت گردوں کیساتھ افہام وتفہیم کی کوشش کی تو قوم کبھی معاف نہیں کریگی۔ انہوں نے مزیدکہاکہ سانحہٴ نشتر پارک کے شہداء کا خون ہم پر قرض ہے۔ سانحہٴ نشتر پارک کے شہداء کوکسی صورت نہیں بھول سکتے۔ شہدائے میلاد کی قربانیاں اہل حق کے اتحاد کا تقاضا کر رہی ہیں، شہدائے میلاد النبیﷺکے قاتلوں کو سزائیں ملنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔