گزشتہ دو سالوں میں نیشنل بینک کی فہرست سے 6لاکھ گھوسٹ پینشنرخارج کیے گئے ،بنگلہ دیش برانچ میں 18ارب روپے کی کرپشن کا کیس نیب کو بھجوا دیا ،سکینڈل میں ایک سابق صدرنیشنل بنک اور برانچ منیجرسمیت عملے کے متعددافراد ملوث ہیں

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں نیشنل بینک کے صدر اقبال اشرف کا انکشاف قائمہ کمیٹی نے نیشنل بینک سے گھوسٹ پینشنروں کی فہرست طلب کر لی

منگل 18 اگست 2015 23:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18 اگست۔2015ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں نیشنل بینک کے صدر سید اقبال اشرف نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ دو سالوں میں نیشنل بینک کی فہرست سے 6لاکھ گھوسٹ پینشنرخارج کیے گئے ہیں،بنگلہ دیش برانچ میں 18ارب روپے کی کرپشن کا کیس نیب کو بھجوا دیا ہے،سکینڈل میں ایک سابق صدرنیشنل بنک اور برانچ منیجرسمیت عملے کے متعددافراد ملوث ہیں، قائمہ کمیٹی نے نیشنل بینک سے گھوسٹ پینشنروں کی فہرست طلب کر لی ہے۔

منگل کوسینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ، ریونیو، اقتصادی امور، شماریات ونجکاری کا اجلاس چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ اجلاس میں صدر نیشنل بینک آف پاکستان سید اقبال اشرف نے کمیٹی اراکین کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اکاؤنٹ کھولنے کے دوران ملک بھر میں چھ لاکھ گھوسٹ پینشنر پکڑے گئے ہیں جن کو پینشن کی فہرست سے خارج کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ گھوسٹ پینشنرز میں سویلین اور فوج کے ملازمین بھی شامل ہیں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک بھر میں سولہ لاکھ پینشزز موجود ہیں۔سید اقبال اشرف نے کمیٹی کو بتایا کہ پینشنزز کو اب پینشن لینے میں پریشانی نہیں آئے گی کیونکہ نیشنل بینک نے پینشنروں کی سہولت کیلئے الگ اکاؤنٹس کھول دئیے ہیں۔انہوں نے کمیٹی اراکین کے سولوں کے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ نیشنل بینک کی کوئی برانچ بند نہیں ہوئی اور نہ ہی کسی ملازم کوملازمت سے فارغ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ برانچوں کی کارکرد گی کو بہتر بنانے کیلئے ایریا منیجر تعینات کیے ہیں کیونکہ ریجنل ہیڈ کی زیر نگرانی ستر سے زائد برانچیں آتی ہیں جس کی وجہ سے ا ن کی کارکر د گی بہتر نہیں تھی۔کمیٹی اراکین کے استفار پر صدر نیشنل بینک نے بتایا کہ نیشنل بنک بنگلہ دیش آپریشن میں دس سال کادوران قرضوں کے اجرامیں 18ارب روپے کافراڈہواجبکہ اس کی اسٹیٹ بنک آف پاکستان نے بھی انکوائری کی ہے جس کی روشنی میں18ارب روپے کی کرپشن وفراڈکا کیس نیب کو بھجوا دیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ واقعہ میں نیشنل بنک کے ایک سابق صدر اور برانچ کے منیجر کے علاوہ عملے کے متعددافرادبھی ملوث ہیں جوبنگلہ دیش آپریشن میں کام کررہے تھے ۔قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سنیٹرسلیم مانڈوی والاودیگراراکین نے کہاکہ 6لاکھ گھوسٹپینشنروں کاانکشاف انتہائی اہم ہے لہٰذاان کی فہرست قائمہ کمیٹی کوبھجوائی جائے۔

متعلقہ عنوان :