پاکستان کے تحفظ کی جنگ ہر حال میں جیتنا ہے ،سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ملک کے اندرموجودہ دہشت گردی کا خاتمہ بھی رینجرز کی ذمہ داری ہے

اٹک دھماکے کے ذمہ داروں کو ضرور انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا منڈی بہاؤالدین میں پاکستان رینجرز اکیڈمی کی 30ویں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب ، میڈیا سے گفتگو

بدھ 19 اگست 2015 12:40

اسلام آباد ۔ 19 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 اگست۔2015ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ہمیں پاکستان کے تحفظ کی جنگ ہر حال میں جیتنا ہے ،سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ملک کے اندرموجودہ دہشت گردی کا خاتمہ بھی رینجرز کی ذمہ داری ہے ۔ وہ منڈی بہاؤالدین میں پاکستان رینجرز اکیڈمی کی 30ویں پاسنگ آؤٹ پریڈ کے معائنے کے بعد خطاب اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

انہوں نے خطاب کے دوران ڈی جی رینجر میجرجنرل عمر فاروق برکی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ 6 ماہ کی مختصر ٹریننگ کے بعد رینجرکے جوانوں کا شاندار عملی مظاہرہ قابل ستائش اور لائق تحسین ہے۔ انہوں نے اس موقع پر رینجر کے جوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے سر پرموجودہ ”کلہ“پاکستان کی آن ہے اسے کبھی ڈگمگانے نہ دینا، اپٓ کے ہاتھ میں موجود ہتھیار مادر وطن کے تحفظ کے لئے ہیں اور آپ صرف رینجرز کے جوان اور سپاہی نہیں ، پاکستان اور اسلام کے جوان اور سپاہی ہیں۔

(جاری ہے)

وزیرداخلہ نے واضح کیا کہ روایتی طور پرکسی بھی ملک کی سرحدوں کی حفاظت اس کی افواج کے ذمہ ہوتی ہے اور اندورن ملک پولیس تحفظ فراہم کرتی ہے مگر رینجرز کی ذمہ داری میں ملکی سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ملک کے اندر موجود دہشت گردی کا خاتمہ بھی شامل ہے جو انتہائی مشکل کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے مشکل کام چھپے دشمن کی نشاندہی کرنا ہے کیونکہ دشمن ہمارے اندرموجود ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ بطور مسلمان ہم سب قرآن وحدیت کے احکامات سے بخوبی واقف ہیں، قرآن میں تو اونچی آواز میں بولنے پر بھی ناراضگی کا اظہارکیا گیا ہے مگر کچھ لوگ اسلام کے نام پر خواتین اوربچوں پر حملہ کرتے ہیں اور دشمن(کفار) سے پیسے لے کر پاکستان میں فساد کرتے ہیں۔ جوانو، دشمن کا مقابلہ مشکل ہے اور آسان بھی، آسان اس لحاظ سے کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت، برکت اور قوم کی دعائیں آپ کے ساتھ ہیں۔

وزیر داخلہ نے رینجرز کے جوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے چوڑے سینوں کی اٹھان اور آپ کے قدموں کی گرج سے جہاں دشمن کے دلوں پر لرزہ طاری ہوتا ہے وہاں قوم کے دلوں میں اطمینان بھی پیدا ہوتا ہے۔ وزیر داخلہ نے اس موقع پر کہا کہ رواں سال کے بجٹ میں سول آرمز فورسز کیلئے45 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں تاکہ بڑی تعدادمیں جوان پاس آؤٹ کرکے پاکستان کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کریں کیونکہ ہمیں یہ جنگ جیتنا ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ میں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ آپ کا دشمن وہی ہے جو ایک طرف دوستی کی بات کرتا ہے اوردوسری جانب سرحد کے قریب شہری آبادیوں پر گولہ باری کرتا ہے جس میں معصوم لوگوں کی جانیں ضائع ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا دشمن بزدل ہی نہیں بے اصول بھی ہے۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے ان بھائیوں کو خراج تحسین پیش کرنا چاہئے جنہوں نے اپنا خون دے کر پاکستان کے پرچم کو بلند کیا اور یہ ان کا ہم پر بہت بڑا قرض ہے۔

بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کسی بھی دھماکے کے بعد اس کے محرکات کو جاننے کیلئے وقت درکار ہوتا ہے اورمیں قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ اٹک دھماکے کے ذمہ داروں کو ضرور انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ سیکیورٹی ایجنسیوں اور پولیس کو وقت دیا جائے تاکہ وہ اس دھماکے کے پیچھے موجود عناصرکو بے نقاب کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ پوری قوم نے سانحہ اٹک کا دکھ محسوس کیا ہے مگر چند واقعات سے قوم کو مایوس نہیں ہونا چاہئے کیونکہ ہمارے دشمن بھی یہی چاہتے ہیں کہ ہم مایوس ہوجائیں۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ قوم کو فخر ہونا چاہئے کہ پچھلے ایک سال میں جو دہشت گرد ہمارے گلی کوچوں میں چھپے ہوئے تھے وہ اب بھاگ چکے ہیں اور اب وہ آسان اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جنگیں صرف ہتھیاروں سے نہیں جیتی جاسکتیں بلکہ ان کیلئے حوصلے کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ ایک بہادر آدمی تھے اور وہ عام طور پر سیکیورٹی نہیں کھتے تھے۔ انٹیلی جنس اداروں نے انہیں ان کے آبائی گاؤں جانے سے منع کیا تھا مگر گاؤں کے ماحول کی روایت ہے کہ اپنے حجروں کے اردگرد سیکیورٹی نہیں رکھی جاتی مگر اب ہمیں ایسی روایات پر نظرثانی کرنا ہوگی۔

الطاف حسین سے متعلق سوال پر وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ جہاں تک ایم کیوایم سے بات چیت کے آگے بڑھنے کا سوال ہے تو اس کا جواب مولانا فضل الرحمان بہتر دے سکتے ہیں۔ تحریک انصاف سے متعلق سوال پر وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ ہیں مسائل کوحل کرنے پر توجہ دینا ہوگی اور مسائل کوحل کرنے کیلئے ہمیں ماضی سے باہرنکلنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کنٹینر پرموجود لوگوں نے حکومت کو دھمکیاں بھی دیں اور ہماری حکومت کو گرانا چاہا مگر پھربھی ہم نے درگزر سے کام لیا۔