کونسل بہترین، ارزاں اور بلا تفریق رنگ و نسل معیاری قدرتی علاج مہیا کرنے کے لئے اقدامات کرے گی، طبی تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے ہایئر ایجوکیشن کمیشن سے ڈپلومہ کو انٹر اور گریجوایشن کے برابر تسلیم کرانے کے لئے کوشش کی جائے گی،قومی طبی کونسل کے صدر ڈاکٹر ضابط خان شنواری کا اجلاس سے خطاب

بدھ 19 اگست 2015 14:59

اسلام آباد ۔ 19 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 اگست۔2015ء) قومی طبی کونسل کے صدر ڈاکٹر ضابط خان شنواری نے کہا ہے کہ کونسل بہترین، ارزاں اور بلا تفریق رنگ و نسل معیاری قدرتی علاج مہیا کرنے کے لئے اقدامات کرے گی، طبی تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے ہایئر ایجوکیشن کمیشن سے اس کے ڈپلومہ کو انٹر اور گریجوایشن کے برابر تسلیم کرانے کے لئے کوشش کی جائے گی۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار نو منتخب قومی طبی کونسل کے پہلا اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا جس میں ملک بھر سے ممبران نے بھرپور شرکت کی۔ صدر قومی طبی کونسل نے کہا کہ ہم نے نیشنل کونسل فار طب کا مقام اس سطح پر لے جانا ہے کہ یہ بہت جلد دنیا کو بہترین ، ارزاں اور بلا تفریق رنگ و نسل علاج معالجہ مہیا کرنے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرے ، دنیا قدرتی ادویات سے علاج معالجہ کی طرف رجوع کررہی ہے ہمیں اس میدان میں قیادت کا فریضہ انجام دینا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ طبی تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے ہایئر ایجوکیشن کمیشن سے اس کے ڈپلومہ کو انٹر اور گریجوایشن کے برابر تسلیم کرانے کے لئے کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے نصاب کمیٹی کو کورس متعارف کرانے کے لئے بہت جلد نصاب بنانے کی ہدایت کی۔ اسی طرح صدر کونسل نے تمام ممبران کو طب کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے مل جل کر چلنے اور طب اور طب کونسل کی بہتری کے لئے تجاویز دینے کی اپیل کی۔

اجلاس میں نیشنل کونسل فار طب کی مختلف کمیٹیوں کا تقرر عمل میں لایا گیا

جس کے مطابق ایڈمن اینڈ آئیورویدک کمیٹی کے چیئرمین نائب صدر پروفیسر وید محمد جمیل خان، انسپیکشن اینڈ ایجوکیشن کمیٹی کے چیئرمین حکیم فرید احمد فیضی، شعبہ امتحانات کے چیئرمین حکیم محمد احمد سلیمی، رجسٹریشن کمیٹی حکیم بشیر احمد بھیروی، سلیکشن کمیٹی حکیم حافظ خورشید احمد، فارما کوپیا اور سائنس اینڈ ریسرچ کمیٹی حکیم راحت نسیم سوہدروی، فنانس کمیٹی بشیر احمد کھیتران، لیگل کمیٹی حکیم عبدالواحد، پبلیکیشنز حکیم سید ذوالحسنین بخاری، نصاب کمیٹی حکیم محمدیونس فہیم، آبزرور کمیٹی حکیم محمد یوسف، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ حکیم سرتاج نبی، حج کمیٹی حکیم قاضی اقبال، ڈرگ ایکٹ کمیٹی حکیم عارفین سعید اور مصالحت کمیٹی کے چیئرمین حکیم ذوالفقار علی صدیقی منتخب ہوگئے۔

اس موقع پر ایجنڈے کے تمام نقاط پر غور و خوض کیا گیا اور تمام کونسل کے اراکین نے کمیٹیوں کی معاونت کے لئے ماہرین کی بطور اعزازی ممبر شمولیت کا اختیار صدر کونسل کو دے دیا۔ اس کے علاوہ یہ فیصلہ بھی کیاگیا کہ نیشنل کونسل فار طب کا دفتر سائنس اکیڈمی کی بلڈنگ میں شفٹ کردیا جائے اور اگلے پانچ سالوں میں کونسل اپنے ذاتی دفتر میں شفٹ ہو جائے گی۔

اس کے علاوہ طبی تعلیمی نظام میں بہتری کے لئے بھی ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔ ہیلتھ کئیر کمیشن کی جانب سے کونسل کو دوہرے معالجے کی اجازت کے معاملہ کو بھی زیر غور لایا گیا اس پر متفقہ طور پر طے پایا کہ نیشنل کونسل فار طب کسی بھی ایسے معالج کو علاج معالجہ کی اجازت دینے کے حق میں ہے جو ایک ہی وقت میں مختلف طریقہ علاج میں رجسٹرڈ ہو تا ہم ایک جگہ پر صرف ایک طریقہ علاج اختیار کیا جائے۔ اگر کوئی طبیب ہومیو پیتھ بھی ہے تو وہ ایک وقت میں ایک جگہ طبیب اور دوسرے وقت میں دوسری جگہ بطور ہومیوپیتھ فرائض انجام دینا چاہے تو اسے اجازت ہونی چاہیے۔ اس موقع پر کونسل کے بجٹ تخمینہ 2015-2016 کی اور کونسل کی ویب سائٹ کو دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق بنانے کی بھی منظوری دی گئی۔

متعلقہ عنوان :