وزارت تجارت میں 75 کروڑ سکینڈل کا قائمہ کمیٹی تجارت نے نوٹس لے لیا

بدھ 19 اگست 2015 16:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 اگست۔2015ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت نے وزارت کامرس میں 75 کروڑ کرپشن سکینڈل کانوٹس لے لیا ہے اور اس کرپشن میں ملوث افراد کیخلاف قانونی کارروائی نہ کرنے پر سیکرٹری تجارت شہزاد ارباب سے وضاحت طلب کی ہے ۔ ایڈیشنل سیکرٹری تجارت نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ شوگر ملوں نے 75کروڑ روپے وصول کرکے چینی ٹی سی پی کو فراہم نہیں کی ہے جبکہ اس سکینڈل کی تحقیقات اب نیب کے پاس ہیں رکن کمیٹی شہزادی ٹوانہ اور اسد الرحمن اور شازیہ مری نے استفسار کیا کہ چینی فراہم نہ کرنے کے باوجود سیکرٹری تجارت نے شوگر ملوں کو گارنٹی کی 45 ملین رقم کیوں واپس کی ہے اس کے ذمہ داروں کا بھی تعین ہونا چاہیے قائمہ کمیٹی کااجلاس ایم این اے سراج الحق کی زیر صدارت بدھ کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں یہ اہم معاملہ ایم این اے شہزادی ٹوانہ نے اٹھایا ۔

(جاری ہے)

وزارت تجارت کے جوائنٹ سیکرٹری نے بتایا کہ مکہ شوگر ملز عبداللہ شاہ غازی شوگر ملز و دیگر شوگر ملوں نے یہ رقم ہضم کررکھی ہے اور یہ ملیں نہ چینی دے رہی ہیں اور نہ 2014ء کی آڈٹ رپورٹ میں اس کرپشن کا انکشاف کیا گیا ہے کمیٹی نے اس سکینڈل کی مکمل تفصیلات طلب کرلی ہیں اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ کمیٹی اس بات کا جائزہ لے گی آیا کہ سیکرٹری تجارت شہزاد ارباب اور وزیر تجارت خرم دستگیر کا اس سکینڈل میں کیا کردار ہے ۔