انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی کی قومی اسمبلی کے حلقہ کیلئے انتخابی اخراجات کی حد 15 لاکھ سے 30 لاکھ تک بڑھانے کی سفارش

الیکشن کمیشن کو انتخابی دستاویزات ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کا پابند بنا یاجائے، گنتی کے دوران آر اوز کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نگرانی کی جائے ، زاہد حامد کی زیر صدارت اجلاس میں تجویز

بدھ 19 اگست 2015 17:19

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 اگست۔2015ء ) انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے قومی اسمبلی کے حلقہ کیلئے انتخابی اخراجات کی حد 15 لاکھ سے 30 لاکھ تک بڑھانے ، الیکشن کمیشن کو انتخابی دستاویزات ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کا پابند بنانے اور گنتی کے دوران آر اوز کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نگرانی کی سفارش کردی ، کمیٹی آئندہ اجلاس میں این اے 19 ہری پور میں ضمنی انتخابات میں بائیو میٹرک سسٹم استعمال کرنے بارے رپورٹ کا جائزہ لے گی ۔

بدھ کو ذیلی کمیٹی کا اجلاس یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں کمیٹی کے کنوینئر زاہد حامد کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ ان کیمرہ اجلاس کے بعد زاہد حامد نے کمیٹی میں ہونیوالے فیصلوں سے میڈیا کو آگاہ کیا ۔ زاہد حامد نے کہا کہ ذیلی کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں ہری پور میں بائیو میٹرک سسٹم کے استعمال بارے رپورٹ کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

انتخابی عمل کی سفارشات کیلئے مانیٹرنگ کمیٹی کی سطح پر مرتب ہوگی جبکہ قومی اسمبلی کے حلقہ کے انتخابی اخراجات کی حد 15 لاکھ سے بڑھا کر 30 لاکھ روپے کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی امیدوار گنتی کے حوالے شکایات درج کرائے گا تو اس کی شکایت پر اس کے حلقہ میں دوبارہ گنتی کراء یجائے گی ۔ قانون میں تبدیلی کے ذریعے الیکشن کمیشن کو انتخابات سے متعلقہ تمام دستاویزات ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کا پابند بنایا جائے گا ۔ انتخابات کے بعد گنتی کے عمل کی مانیٹرنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ووٹوں کی گنتی کے دوران تمام آر اوز کے دفاتر میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ گنتی کے دوران میڈیا کوریج ممکن بنانے کی بھی سفارش کی گئی ہے