محمد عامر کی ٹیم میں فوری طور پر شمولیت مشکل ہے ،پہلے خود کو ثابت کرنا ہو گا‘ ہارون رشید

اظہر علی نے بطور کپتان اپنا انتخاب درست ثابت کر دکھایا ہے ،ابھی نئے کپتان ہیں وقت گزرنے کے ساتھ میچور ہوں گے‘ چیف سلیکٹر

بدھ 19 اگست 2015 20:53

محمد عامر کی ٹیم میں فوری طور پر شمولیت مشکل ہے ،پہلے خود کو ثابت کرنا ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 اگست۔2015ء )پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف سلیکٹر ہارون رشید نے کہا ہے کہ محمد عامر کی ٹیم میں فوری طور پر شمولیت بہت مشکل ہو گی اس کے لئے پہلے ان کو خود کو ثابت کرنا ہو گا،پی سی بی راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں منعقد ہونے والے قومی ٹی ٹونٹی کپ کے دوران محمد عامر کی کارکردگی کا بغور جائزہ لے گا۔ایک انٹر ویو میں چیف سلیکٹر نے ایک روزہ ٹیم کے کپتان اظہر علی کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بطور کپتان اپنا انتخاب درست ثابت کر دکھایا۔

ہر کوئی کہہ رہا تھا کہ اظہر کو ایک روزہ کرکٹ نہیں کھیلنا چاہیے یا شاہد آفریدی کو ٹی ٹونٹی کرکٹ نہیں کھلنی چاہیے لیکن بالآخر دونوں نے کارکردگی دکھائی۔انہوں نے اظہر کی کارکردگی پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ابھی نئے کپتان ہیں اور وقت گزرنے کے ساتھ میچور ہوں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیسٹ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے اسی لیے ہماری تمام تر توجہ ایک روزہ ٹیم پر مرکوز ہے۔

مصباح کی ریٹائرمنٹ کے بعد قومی ٹیم کی قیادت کیلئے کئی نام زیر گردش تھے لیکن چیئرمین پی سی بی نے فیصلے کیلئے وقت لیا اور اظہر کا انتخاب کیا۔اظہر نے بہترین اسٹرائیک ریٹ اور آگے بڑھ کر قیادت کرتے ہوئے اپنا انتخاب درست ثابت کر دکھایا۔انہوں نے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کی فٹنس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اورفٹنس بہتر بنانے پر زور دیتے ہوئے عمر اکمل اور احمد شہزاد سے کارکردگی میں تسلسل لانے پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے سینئر زکھلاڑیوں کی فٹنس متعدد نوجوان کھلاڑیوں سے بہتر ہے جو ایک خطرناک بات ہے، ہم ایک ایسی ٹیم تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو اگلے چار سے پانچ سال تک کھیل سکے۔ہارون رشید نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ کا انعقاد پاکستان میں نہیں ہو سکتا، ملک میں صورتھال پہلے سے بہتر ہے لیکن ابھی بھی عالمی کرکٹ کی مکمل بحالی کیلئے مزید وقت درکار ہے۔

پی ایس ایل پاکستان کیلئے بہت اہم ہے، اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اس کا انعقاد کہاں ہوتا ہے۔سمیع اسلم اور سعد نسیم کے حوالے سے چیف سلیکٹر نے کہا کہ یہ دونوں اچھے کھلاڑی ہیں لیکن انہیں انتظار کرنا ہو گاانہیں اپنی تکنیکی خامیاں دور کرنا ہوں گی، سعد زیادہ بالنگ نہیں کر سکتے اور بحیثیت بلے باز ان کیلئے ٹیم میں جگہ بنانا مشکل ہے تاہم اب انہوں نے دوبارہ بالنگ شروع کردی ہے جو اچھی چیز ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر کھلاڑی کو ڈومیسٹک کرکٹ کے مقابلے میں زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوتا ہے، سمیع کو ابھی ڈومیسٹک سطح پر مزید وقت کی ضرورت ہے۔یونس خان کا قیادت کے بارے میں سوچنے کے حوالے سے ہارون رشید نے کہا کہ ٹیم کی قیادت کون کرے گا یہ بورڈ کا فیصلہ ہے، اگر یونس ٹیم کی قیادت کا سوچ رہے ہیں تو اس بارے میں سوچنے کا انہیں پورا حق ہے۔