قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی تجارت کی یوکرین سے بلاضرورت لاکھوں ٹن گندم درآمدکرنے کی اجازت پرشدیدبرہمی شوگرملوں کوپیشگی ادائیگی کے باوجودچینی نہ ملنے کے معاملے کی بھی رپورٹ طلب

بدھ 19 اگست 2015 22:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 اگست۔2015ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اجلاس میں بلاضرورت یوکرین سے لاکھوں ٹن گندم درآمدکرنے کی اجازت دینے پرشدیدبرہمی کاظہارکیاجبکہ شوگرملوں کوپیشگی ادائیگی کے باوجودچینی نہ ملنے کے معاملے کی بھی رپورٹ طلب کرلی، قائمہ کمیٹی کی رکن طاہرہ اورنگزیب نے کہاکہ عبداﷲ شوگرمل والوں کوجیل میں ڈالیں، وہ چینی بھی فراہم کریں گے اوررقم بھی واپس کردیں گے، شازیہ مری نے کہاکہ جوچیزپاکستان میں پیداہوتی اس کی درآمدپرپابندی لگائی جائے حالیہ سیزن میں80فیصدکھجورخراب ہوگئی، چیئرمین قائمہ کمیٹی سراج محمدخان نے کہاکہ وزیرخزانہ اسحٰق ڈارکی جانب سے پاکستانی روپے میں برآمدات کی اجازت دیناسیدھاسیدھامنی لانڈرنگ کی اجازت دیناہے۔

(جاری ہے)

بدھ کوقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کااجلاس چیئرمین قائمہ کمیٹی سراج محمدخان کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقدہواجسمیں پاکستان ہارٹیکلچرانسٹی ٹیوٹ کے حکام نے ادارے کے بارے میں بریفنگ دی تاہم کمیٹی نے پاکستان ہارٹیکلچرانسٹی ٹیوٹ کی کارکردگی پرعدم اطمینان کااظہارکرتے ہوئے ہدایت کی تین ماہ کے ادارے کے حالات بہترکیے جائیں۔

اجلاس میں قائمہ کمیٹی کے رکن چوہدری اسدالرحمٰن رمدے ودیگرنے معاملہ اٹھایاکہ پاکستان کے اندروافرمقدارمیں گندم موجودہے جس کوبرآمدکرنے کیلئے حکومت ایک جانب سبسڈی دے رہی جبکہ دوسری جانب حکومت نے نجی شعبے کویوکرائن سے لاکھوں ٹن گندم درآمدکرنے کی اجازت دیدیجوکھانے لائق بھی نہیں تھی۔ بتایاجائے کہ گندم درآمدکرنے کی اجازت کس کے حکم پردی گئی جسپروزارت تجارت کے حکام نے کہاکہ گندم درآمدکرنے کی اجازت دیناہمارانہیں وفاقی وزارت تحفظ خوراک وتحقیق کاکام ہے۔

نیزقائمہ کمیٹی کی رکن شہزادی عمرزادی ٹوانہ نے کہاکہ گزشتہ دنوں وزات تجارت نے شوگرملوں کوچینی کی خریداری کیلئے کروڑوروپے کی ادائیگی کی جبکہ نہ چینی ملی اورنہ ہی رقم واپس ملی ہے۔ اس حوالے سے عبداﷲ شوگرمل کانام سامنے آیاہے، اس کے ساتھ ہی وزارت تجارت نے چارکروڑ10لاکھ روپے کازرضمانت بھی واپس کردیا۔ وزارت تجارت کے حکام نے کہاکہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے یوٹیلیٹی سٹورزکیلئے کچھ شوگرملوں سے چینی کی کریداری کی تھی اورسوفیصدرقم اداکردی تھی جبکہ چینی شوگرملوں کے پاس ہی پڑی رہنے دی جوبوقت ضرورت اٹھاناتھی، لیکن بعض شوگرملوں نے چینی فراہم نہیں کی۔

جسپر قائمہ کمیٹی کی رکن طاہرہ اورنگزیب نے کہاکہ عبداﷲ شوگرمل والوں کوجیل میں ڈالیں، وہ چینی بھی فراہم کریں گے اوررقم بھی واپس کردیں گے۔ قائمہ کمیٹی نے وزارت تجارت کے حکام کوہدایت کہ اس ھوالے سے تفصیلی رپورت آئندہ اجلاس میں پیش کی جائے۔ قائمہ کمیٹی کی رکن شازیہ مری نے کہاکہ جوچیزپاکستان میں پیداہوتی ہے اس کی درآمدپرپابندی لگائی جائے حالیہ سیزن میں صوبہ سندھ کی 80فیصدکھجوروزارت تجارت کی غفلت کی وجہ سے خراب ہوگئی۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی سراج محمدخان نے کہاکہ صرف یہ نہیں بلکہ اوربھی کئی خرابیاں موجودہینبعض لوگوں کی جانب سے جان بوجھ کرپاکستان کی تجارت کونقصان پہنچایاجارہاہے۔ وزیرخزانہ اسحٰق ڈارکی جانب سے پاکستانی روپے میں برآمدات کی اجازت دی گئی ہے جوسیدھاسیدھامنی لانڈرنگ کی اجازت دیناہے۔قائمہ کمیٹی کے ارکان کوپاکستان فیشن انسٹی ٹیوٹ کی وائس چانسلرپروفیسرحناطیبہ نے ادارے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی جس کوسراہتے ہوئے قائمہ کمیٹی نے پاکستان فیشن انسٹی ٹیوٹ لاہورکادورہ کرنے کافیصلہ کیاہے

متعلقہ عنوان :