محمد عامر کی ٹیم میں فوری طورپر شمولت مشکل ہے ، ہارون الرشید

جمعرات 20 اگست 2015 13:42

محمد عامر کی ٹیم میں فوری طورپر شمولت مشکل ہے ، ہارون الرشید

لاہوراُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 اگست۔2015ءپاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے چیف سلیکٹر ہارون رشید نے کہا ہے کہ پابندی کا شکار محمد عامر کو قومی ٹیم میں واپسی سے قبل خود کو اس کیلئے ثابت کرنا ہو گا۔ہارون رشید نے کہا کہ محمد عامر کی ٹیم میں فوری طور پر شمولیت بہت مشکل ہو گی۔’پہلے ان کو خود کو ثابت کرنا ہو گا، اس کے بعد ہی وہ ٹیم میں واپس آسکتے ہیں‘۔

یاد رہے کہ اسپاٹ فکسنگ کی وجہ سے پابندی کا شکار محمد عامر کی پابندی کا خاتمہ ستمبر میں ہو رہا ہے اور اس حوالے سے قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ انہیں دورہ زمبابوے میں ٹیم کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں راولپنڈی ریجن کے عہدیدار نے کہا کہ رواں سال ستمبر میں پابندی ختم ہونے کے بعد عامر قومی ٹیم میں واپسی کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا تھا کہ پی سی بی راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں منعقد ہونے والے قومی ٹی ٹوئنٹی کپ کے دوران محمد عامر کی کارکردگی کا بغور جائزہ لے گا۔چیف سلیکٹر ایک روزہ ٹیم کے کپتان اظہر علی کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنا بطور کپتان اپنا انتخاب درست ثابت کر دکھایا۔ہارون رشید نے کہا کہ ہر کوئی کہہ رہا تھا کہ اظہر کو ایک روزہ کرکٹ نہیں کھیلنا چاہیے یا شاہد ا آفریدی کو ٹی ٹوئنٹی کرکٹ نہیں کھیلنی چاہیے لیکن بالا آخردونوں نے کارکردگی دکھائی۔

انہوں نے اظہر کی کارکردگی پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ابھی نئے کپتان ہیں اور وقت گزرنے کے ساتھ میچور ہوں گے۔ اس موقع پر چیئرمین پی سی بی کی طرح سلیکشن کمیٹی کے سربراہ نے بھی قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کی فٹنس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور ان سے فٹنس بہتر بنانے پر زور دیتے ہوئے عمر اکمل اور احمد شہزاد سے کارکردگی میں تسلسل لانے پر زور دیا۔

’ہمارے سینئر کھلاڑیوں کی فٹنس متعدد نوجوان کھلاڑیوں سے بہتر ہے جو ایک خطرناک بات ہے، ہم ایک ایسی ٹیم تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو اگلے چار سے پانچ سال تک کھیل سکے‘۔ہارون رشید نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ کا انعقاد پاکستان میں نہیں ہو سکتا، ملک میں صورتھال پہلے سے بہتر ہے لیکن ابھی بھی عالمی کرکٹ کی مکمل بحالی کیلئے مزید وقت درکار ہے۔

’پی ایس ایل پاکستان کیلئے بہت اہم ہے، اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اس کا انعقاد کہاں ہوتا ہے‘۔سمیع اسلم اور سعد نسیم کے حوالے سے چیف سلیکٹر نے کہا کہ یہ دونوں اچھے کھلاڑی ہیں لیکن انہیں انتظار کرنا ہو گا، ان کی اپنی تکنیکی خامیاں دور کرنا ہوں گی، سعد زیادہ باوٴلنگ نہیں کر سکتے اور بحیثیت بلے باز ان کیلئے ٹیم میں جگہ بنانا مشکل ہے تاہم اب انہوں نے دوبارہ باوٴلنگ شروع کردی ہے جو اچھی چیز ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر کھلاڑی کو ڈومیسٹک کرکٹ کے مقابلے میں زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوتا ہے، سمیع کو ابھی ڈومیسٹک سطح پر مزید وقت کی ضرورت ہے۔یونس خان کا قیادت کے بارے میں سوچنے کے حوالے سے ہارون رشید نے کہا کہ ٹیم کی قیادت کون کرے گا یہ بورڈ کا فیصلہ ہے، اگر یونس ٹیم کی قیادت کا سوچ رہے ہیں تو اس بارے میں سوچنے کا انہیں پورا حق ہے۔واضح رہے کہ یونس خان نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ قومی ٹیم کی قیادت ھوڑنا ان کی بہت بڑی غلطی تھی اور اگر انہیں دوبارہ قیادت کا منصب سونپا گیا تو وہ اس سے انکار نہیں کریں گے۔