پاکستان پر اقتصادی پابندیوں کے دوران سعودی عرب نے بھرپور ساتھ دیا، دونوں ممالک کے عوام میں اٹوٹ برادرانہ رشتے ہیں ، حرمین شریفین کا تحفظ ہر مسلمان کا فرض ہے، مسلم لیگ (ق) کے رہنماؤں چودھری شجاعت اور پرویزالٰہی کی سعودی سفیر سے ملاقات میں گفتگو، دہشت گردی کے واقعات پر اظہار تشویش

جمعرات 20 اگست 2015 17:45

اسلام آباد/لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 اگست۔2015ء) پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر عبد اﷲ زہرانی سے پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین اور سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران دونوں ملکوں کے تعلقات، موجودہ عالمی و علاقائی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تفصیل سے بات چیت کی گئی۔

مسلم لیگی قائدین نے پاکستان کیلئے سعودی فرمانرواؤں، شاہی خاندان اور عوام کے اقدامات و جذبات کی تعریف کرتے ہوئے اس بات پر دلی تشکر کا اظہار کیا کہ انہوں نے ہر آڑے وقت میں پاکستان کی دل کھول کر امداد و حمایت کی ہے اور ایک وقت میں جب پاکستان کو اقتصادی پابندیوں کا سامنا تھا تو سعودی عرب نے کھل کر ہمارا ساتھ دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے عوام میں اٹوٹ برادرانہ رشتے ہیں جنہیں ہر پاکستانی نہایت احترام اور قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ ہماری دو جنگوں کے علاوہ زلزلہ ہو یا کوئی اور آفت، سعودی عرب نے ہماری بھرپور حمایت و امداد کی جبکہ سعودی عرب میں لاکھوں پاکستانیوں کو روزگار ملا ہے۔ چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ ہمارے لیے سعودی عرب کی سلامتی پاکستان کی سلامتی ہے اور ہمیں وہاں دہشت گردی کے واقعات پر تشویش ہے اور ہماری جماعت نے یمن کے تنازعہ میں پاک فوج کو فوری طور پر حرمین شریفین کی حفاظت کیلئے بھیجنے پر زور دیا تھا۔