کے الیکٹرک کے ساتھ بجلی کی فراہمی کے معاہدے کو 13ستمبر تک حتمی شکل دیدی جائے گی‘ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت 1320 میگا واٹ پاور پلانٹ لگانے کے لئے تیزی سے کام جاری ہے، تھر کول کے منصوبے کی باقاعدہ تعمیر جلد شروع ہوجائے گی

وفاقی وزیر پانی و بجلی و دفاع خواجہ محمد آصف کی میڈیا سے بات چیت

جمعہ 21 اگست 2015 15:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 اگست۔2015ء) وفاقی وزیر پانی و بجلی و دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کے ساتھ بجلی کی فراہمی کے معاہدے کو 13ستمبر تک حتمی شکل دیدی جائے گی‘ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت 1320 میگا واٹ پاور پلانٹ لگانے کے لئے تیزی سے کام جاری ہے جبکہ اینگرو کمپنی تھر کول کے منصوبے کی باقاعدہ تعمیر جلد شروع ہوجائے گی۔

وہ پی پی آئی بی اور شنگھائی الیکٹرک گروپ کے درمیان 1320میگا واٹ پاور پلانٹ لگانے کا منصوبہ کے اجراء کے لئے اظہار دلچسپی کے خطوط جاری کرنے کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے ۔ اس موقع پر سیکرٹری پانی و بجلی یونس ڈاگا ‘ پی پی آئی بی کے منیجنگ ڈائریکٹر شاہ جہاں مرزا اور شنگھائی الیکٹرک گروپ کے ڈائریکٹر مسٹر مینگ ڈونگی بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

شنگھائی الیکٹرک گروپ کمپنی 1320میگا واٹ کے دو منصوبوں پر کام کررہی ہے اور یہ منصوبے پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت گزشتہ سال طے پانے والے معاہدوں کے سلسلے میں ترجیحی منصوبہ ہے۔ اس منصوبے پر مشترکہ ورکنگ گروپ کے درمیان معاہدہ بھی طے پاچکا ہے اور آج اظہار دلچسپی کے خطوط کے تبادلے کئے گئے ہیں اور یہ دونوں منصوبے تھر کول میں لگائے جائیں گے اور ان منصوبوں کی تکمیل سے نہ صرف بجلی کے بحران کا خاتمہ ہوگا بلکہ مہنگے تیل کی بجائے کوئلے سے سستی بجلی پیدا کی جائے گی اور یہ دونوں منصوبے 2018ء میں بجلی کی فراہمی شروع کردینگے۔

این ٹی ڈی سی کے حکام نے اس موقع پر اس منصوبے کے متعلق بریفنگ بھی دی۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا کہ حکومت بجلی کے بحران کے خاتمے کے لئے انتھک کوششیں کررہی ہے اور آج شنگھائی الیکٹرک گروپ اور پی پی آئی بی کے درمیان اظہار دلچسپی کے خطوط کا تبادلہ اہم پیش رفت ہے اور یہ منصوبہ اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اقتصادی راہداری کے تحت یہ منصوبہ بنایا جارہا ہے۔