سپریم کورٹ نے پیر قنبر شاہ اور زین العابدین کے مقدمے میں عاصمہ جہانگیر کی عدم حاضری پر خارج درخواست بحال کرنے کے احکامات جاری کر دیئے

جمعہ 21 اگست 2015 16:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 اگست۔2015ء) سپریم کورٹ نے پیر قنبر شاہ اور زین العابدین کے مقدمے میں عاصمہ جہانگیر کی عدم حاضری پر خارج درخواست بحال کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں عدالت نے کہا ہے کہ عاصمہ جہانگیر کے 32 دیگر مقدمات کو بھی سماعت کے لئے مقرر کیا جائے گا جبکہ عاصمہ جہانگیر نے دلائل میں کہا ہے کہ وہ لڑنے کے موڈ میں نہیں ہیں ان کی درخواست بحال کی جائے‘ یہ درخواست لاپتہ افراد سے متعلق نہیں ہے لاپتہ افراد کے مقدمات میں تو وہ خود بھی دلائل کے حوالے سے لاپتہ ہو چکی ہے انہوں نے یہ دلائل جمعہ کے روز چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ کے روبرو دیئے ہیں۔

پیر قبنر شاہ اور پیر زین العابدین لاپتہ کیس میں عاصمہ جہانگیر پیش ہوئیں اور کہا کہ یہ لاپتہ افراد کا کیس نہیں ہے ، دو منٹ گزرے تھے اور دھرنے کی وجہ سے نہیں آ سکی تھی۔

(جاری ہے)

جسٹس جواد نے کہا کہ اگر اپ کا کوئی ایسوسی ایٹ اجائے تو ڈس مس نہ کرتے۔ عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ یہ بندہ آرمی کی تویل میں ہے۔ آج آپ سے لڑنے کے موڈ میں نہیں ہوں میری درخواست بحال کر دیں۔

آج میں بہت آوازار ہوں جسٹس جواد نے کہا کہ طارق کھوکھر اس میں پیش ہوئے تھے کے پی کے لاء افسر سے پوچھا کہ آپ کو کوئی اعتراض ہے۔ عاصمہ نے کہا کہ درخواست گزار زندہ ہے۔ عمر فاروق ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ جس کے حوالے سے کیس ہے اس بارے رویو کی درخواست ہے۔ انہیں اس کی بحالی پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ عاصمہ نے کہا کہ میری 32 درخواستیں اور بھی ہیں وہ بھی لگا دی جائیں۔

جسٹس جواد نے کہا کہ میرے آنے سے قبل ان سب درخواستوں کو اکٹھی سننے کا آرڈر ہوا تھا 500 سے 600 درخواستیں لگ جاتی تھیں لوگ بہت زیادہ آجاتے تھے اور تفصیلی سماعت نہیں ہو سکتی تھی تو ہم نے اس کا فیصلہ کیا تھا کہ ہم ہر کیس کو انفرادی طور پر سننا چاہتے ہیں دو دو تین تین کر کے لگایا جائے۔ چیف جسٹس نے اس وقت یہ آرڈر کر دیا تھا۔ عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ آپ لاپتہ افراد کے مقدمات کی بات کر رہے ہیں ہم خود ان مقدمات میں گم ہو چکے ہیں سول ایڈریگولیشن کے تحت مقدمات ہیں ان کو الگ سے رکھا جائے۔ جسٹس جواد نے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے آرڈر کر رکھا ہے۔ عاصمہ نے کہا کہ 2011ء سے یہ کیس چل رہا ہے آرڈر کر دیں۔ عدالت نے کہا کہ آرڈر کر دیں گے۔

متعلقہ عنوان :