وزیر اعلیٰ پنجاب نے رانا ثناء اﷲ کی سربراہی میں دینی مدارس پر چھاپوں سمیت دیگر اہم امور کے جائزے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ناروا طورپر مدارس پر چھاپوں اور علماء کے نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے والوں کے خلاف کاروائی کی یقین دہانی ،آئندہ تمام حل طلب معاملات باہمی مشاور ت سے حل کیے جائیں گے ،وفاق المدارس العربیہ پاکستان اورجمعیت علمائے اسلام پاکستان کے رہنماؤں نے شہباز شریف کو مدارس اور علماء کے خلاف یکطرفہ کاروائیوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا اوراحتجاج ریکارڈ کروایا

جمعہ 21 اگست 2015 21:18

اسلام آباد/لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 اگست۔2015ء ) وزیر اعلی پنجاب نے رانا ثناء اﷲ کی سربراہی میں پنجاب کے دینی مدارس پر چھاپوں ،علماء کے نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے اور دیگر اہم ایشوز کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ،ناروا طورپر مدارس پر چھاپوں اور علماء کے نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے والوں کے خلاف کاروائی کی یقین دہانی ،آئندہ تمام حل طلب معاملات باہمی مشاور ت سے حل کیے جائیں گے ،وفاق المدارس العربیہ پاکستان اورجمعیت علمائے اسلام پاکستان کے رہنماؤں نے وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف کوپنجاب میں مدارس اور علماء کے خلاف یکطرفہ کاروائیوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور ملک بھر کے دینی مدارس ،مذہبی جماعتوں اور دینی طبقات کا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

تفصیلات کے مطابق وفا ق المدار س اور جمعیت علماء اسلام کے اعلی سطحی وفد نے وزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف سے ملاقات کی وفد میں ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری ،وفاق المدارس کے جنرل سیکرٹری مولانا محمد حنیف جالندھری ،ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا قاضی عبدالرشید ،نامور روحانی شخصیت مولانا پیر عزیز الرحمن ہزاروی ،جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سیکرٹری اطلاعات مولانا امجد خان اور دیگر موجود تھے جبکہ وزیر اعلیٰ کے ساتھ وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اﷲ ، چیف سیکریڑی پنجاب ٗآئی جی پنجاب ،ہوم سیکرٹری پنجاب اور انسداد دہشت گری پولیس کے ڈپٹی آئی جی سمیت دیگر اہم حکومتی ذمہ داران موجود تھے ۔

(جاری ہے)

وفاق المدارس اور جمعیت علماء اسلام کے قائدین نے وزیر اعلی پنجاب کو حالیہ دنوں میں مدارس دینیہ کے خلاف ہونے والے اندھادھند کریک ڈاؤں اور ناروا چھاپوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ کس طرح بعض حکومتی اہلکار دینی مدارس اور سرکردہ مذہبی شخصیات کو ذاتی انتقام کا نشانہ بناتے ہیں اور مدارس کی عوام الناس میں ساکھ خراب کرنے کے لیے کس بھونڈے انداز سے مدار س پر یلغار کرتے ہیں ۔

وفاق اور جمعیت کے قائدین نے وزیر اعلی کے سامنے ان سرکرہ مذہبی شخصیات کے نام بھی پیش کیے جو پاکستان مسلم لیگ کے قومی اور صوبائی اسمبلی کے اراکین کی جیت کا ذریعہ بنتے ہیں اور وہ عرصے سے اپنے اپنے حلقہ اثر میں مسلم لیگ کی حمایت کرتے چلے آرہے ہیں لیکن ان کے نام بھی بلاوجہ فورتھ شیڈول میں ڈالے گئے ہیں ۔ علماء کرام نے وزیر اعلی سے کہا کہ چھاپوں اور علماء کے خلاف ہونے والی کارروائیوں کی وجہ سے عوام الناس میں اور بالخصوص مذہبی طبقات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ساکھ بری طرح مجروح ہو رہی ہے ۔

وفد کی شکایات کے ازالے اور آئندہ کے لیے مدارس اور حکومت کے مابین معاملات کو افہام وتفہیم اور بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے لیے وزیراعلی پنجاب نے وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اﷲ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی جس میں اہم حکومتی ذمہ داران اور وفاق المدارس اور جمعیت کے ذمہ داران بھی شامل ہوں گے ۔یہ کمیٹی جملہ معاملات کا جائزہ لے کر وزیراعلی کو رپورٹ پیش کرے گی جس پر عملی اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔

اس موقع پر وزیر اعلی ٰ پنجاب نے واضح کیا کہ ان کی حکومت مدارس اور علماء کے خلاف کسی قسم کے منفی یا جانبدارانہ عزائم نہیں رکھتی ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی یا کسی بھی ملک دشمن سرگرمی میں ملوث کسی فرد کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی تاہم دہشت گردی کے انسداد یا قیام امن کی آڑ میں کسی ادارے یا کسی شخصیت کے ساتھ زیادتی کی بھی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی ۔ وفد میں شامل وفاق المدارس اور جمعیت علمائے اسلام کے راہنماؤں نے وزیر اعلی کو یقین دلایا کہ ملک میں امن کے قیام اور استحکام کے لیے حکومت اور ریاستی اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے گا۔