بھارت نے دہشت گردی کے علاوہ کسی بھی موقف پر بات کرنے سے انکار کر دیا۔

جب پاکستان اور بھارت کے مابین بات ہو گی تو کوئی تیسرا فریق نہیں ہو گا۔ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کی پریس کانفرنس

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 22 اگست 2015 16:11

بھارت نے دہشت گردی کے علاوہ کسی بھی موقف پر بات کرنے سے انکار کر دیا۔

نئی دہلی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 22 اگست 2015 ء) : بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاک بھارت میں ہونے والی ہر بات چیت کو جامع مذاکرات نہیں کہا جا سکتا۔ 1998سے ہوا۔کشمیر جامع مذاکرات کے ایجنڈے میں شامل ہے۔ مذاکرات آٹھ نکات پر ہوئے تھے۔لیکن اوفا میں کمپوزٹ مذاکرات کی بحالی نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ اوفا ملاقات میں مذاکرات کی بحالی کی کوئی بات نہیں ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اوفا میں بارڈر پر سکیورٹی اور دہشت گردی پر بات چیت کرنا طے ہوئی نہ کہ مذاکرات کی بحالی پر۔ بھارتی وزیر خارجہ نے گورداس پور کی ذمہ داری پاکستان پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی میں ملوث گرفتار ایک دہشت گرد کا تعلق پاکستان سے تھا لیکن اس کے باوجود ہم نے مذاکرات سے انحراف نہیں کیا کیونکہ بات دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہونا تھی۔

(جاری ہے)


بھارتی وزیر داخلہ نے کشمیر کے موقف پر بات کرنے سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات محض دہشت گردی کے معاملہ پر ہوں گے۔ اگر آپ بات کرنا چاہتے ہیں تو آ سکتے ہیں۔ کیونکہ بھارت مذاکرات سے بھاگنا نہیں چاہتا بلکہ ماحول بنانا چاہتا ہے جس میں مذاکرات ہو سکیں۔ لیکن سب سے پہلے دہشت گردی کو لے کر مذاکرات ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب بھی پاکستان اور بھارت کے مابین بات چیت ہو گی تو کوئی تیسرا فریق نہیں ہو گا۔ کشمیر سمیت تمام معاملات پر بات تب ہو گی جب دہشت گردی پر ہو گی۔

متعلقہ عنوان :