مذاکرات کا مقصد لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کم کرنا ، دہشتگردی سے متعلق تحفظات کو میڈیا کے بجائے میز پر بیٹھ کر دور کر نا تھا ٗ سرتاج عزیز

کیامودی کے برسر اقتدار آنے کے بعد وزارتی سطح کے پہلے پاک بھارت مذاکرات کی کھوکھلی بنیادوں پر منسوخی قابل فہم ہے ٗ عالمی تھنک ٹینکس اور امور خارجہ کے ماہرین غور کریں ٗپاکستان

ہفتہ 22 اگست 2015 17:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 اگست۔2015ء) پاکستان نے کہا ہے کہ کیا بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے برسر اقتدار آنے کے بعد وزارتی سطح کے پہلے پاک بھارت مذاکرات کی بھارت کی جانب کھوکھلی بنیادوں پر منسوخی قابل فہم ہے ٗ عالمی تھنک ٹینکس اور امور خارجہ کے ماہرین غور کریں۔

(جاری ہے)

مشیر خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز نے ہفتہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وہ توقع رکھتے ہیں کہ عالمی تھنک ٹینکس اور خارجہ پالیسی امور کے ماہرین محتاط انداز میں اس اہم سوال پر غور کرینگے کہ کیا یہ بات قابل فہم ہے کہ بھارت جیسا ملک نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد وزارتی سطح کے پہلے پاک بھارت مذاکرات نہایت کھوکھلی بنیادوں پر منسوخ کر دے ۔

انہوں نے کہاکہ ایسے وقت میں جب مذاکرات کا مقصد لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کم کر نا اور ایک دوسرے کے دہشتگردی سے متعلق تحفظات کو میڈیا کے بجائے میز پر بیٹھ کر دور کر نا تھا تو عالمی تھنک ٹینکس کو اس منسوخی پر غور کر نا چاہیے ۔