اسلام آباد، آئی ٹین میں کچی آبادی کا خاتمہ، قریبی سیکٹرز کے پلاٹس کی قیمت میں بے حداضافہ

پراپرٹی مافیا موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جعلی فائلوں کے ذریعے پلاٹس حصول کیلئے کوشاں سی ڈی اے کی طرف سے بوکڑہ اور سورائن گاؤں کے متاثرین کو الاٹمنٹ جاری

ہفتہ 22 اگست 2015 19:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 اگست۔2015ء) وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر آئی ٹین میں کچی آبادی گرائے جانے کے بعد قریبی سیکٹروں کے پلاٹوں کی قیمت بہت زیادہ بڑھ گئی ہے ۔ پراپرٹی مافیا نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جعلی فائلوں کے ذریعے پلاٹوں کے حصول کی کوششیں تیز کردی ہیں ۔ سی ڈی اے کی طرف سے اس وقت بوکڑہ اور سورائن گاؤں کے متاثرین کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ کا سلسلہ جاری ہے ۔

(جاری ہے)

گزشتہ دنوں ان دیہاتوں کے حوالے سے بیسیوں فائلیں ایسی سامنے آئی ہیں جن کے سرکاری ریکارڈ کے مطابق متاثرہ شخص اپنا پلاٹ بھی دیگر واجبات بھی سی ڈی اے لے سے چکا ہے قابل تشویش بات یہ ہے کہ ان جعلی فائلوں کے ذریعے پلاٹوں کی الاٹمنٹ کیلئے سیاسی دباؤ کا بھرپور استعمال کیا جارہا ہے ۔ دوسری طرف سی ڈی اے کے کئی مقدمات ایف آئی اے اور نیب کے پاس زیر تفتیش ہونے کے باعث سی ڈی اے افسران ان فائلوں کے بدلے پلاٹ الاٹ کرنے سے گریزاں ہیں اس حوالے سے سی ڈی اے کے ایک اعلیٰ عہدیدار سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ سیاسی اثرورسوخ تمام شعبوں میں ہی لوگ استعمال کرتے ہیں لیکن چیئرمین سی ڈی اے کے واضح احکامات موجود ہیں کہ غیر قانونی کام کیلئے ہر طرح کا دباؤ ادا کریں لہذا اب یہ ممکن نہیں ہے کہ کوئی پراپرٹی ڈیلر ڈرا دھمکا کر پلاٹ لے اڑے گا

متعلقہ عنوان :