بھارت نے مذاکرات سے منہ موڑا تو مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھائیں گے،مشیر خارجہ سرتاج عزیز

ہفتہ 22 اگست 2015 19:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 اگست۔2015ء) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے مذاکرات منسوخ کیے گئے تو افسوس ہوگا ، سرکاری طور پر آگاہ نہیں کیا گیا۔ شرائط نہ رکھی جائیں تو بھارت میں مذاکرات کے لیے تیار ہیں اگر اب موقع نہ ملا تو را کی پاکستان میں دہشتگردی کے ثبوت اقوام متحدہ میں بھارتی حکام کے حوالے کیے جائیں گے۔

انھوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 20 سال سے روایت رہی ہے کہ دہلی جانے پر حریت رہنماؤں سے ملاقات کی جاتی ہے۔ حریت رہنماؤں کی گرفتاری انتہائی افسوسناک عمل ہے۔عالمی برادری کو بھارتی رویے کا نوٹس لینا چاہئے، پاکستان مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل کو حل کرنا چاہتا ہے۔ بھارت سے تمام معاملات مذاکرات کی میز پر حل کرنا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ بھارت اوفا معاہدے میں کشمیر کا ذکر نہ کرنے کا بہانہ بنا رہا ہے حالانہ اس میں واضح طور پر درج ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام مسائل کے حل کیلئے بات کی جائے گا اور مسئلہ کشمیر سہر فہرست ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے کشمیری رہنماؤں کو ملاقات کی دعوت دی گئی تھی۔ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہئے۔

بھارت کو را کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کے شواہد دیئے جائیں گے ، پاکستان بھارت سے غیر مشروط مذاکرات چاہتا ہے۔مشیر خارجہ نے کہا کہ جب سے مودی حکومت آئی ہے وہ پاکستان کے ساتھ معاملات کو اپنی شرائط سے حل کرنا چاہتی ہے جس میں مسئلہ کشمیر کو نکال دیا گیا جوکہ ممکن نہیں ہو سکتا ہے۔ اوفا معاہدہ کے تحت بھارت اور پاکستان کو مل کر مسئلہ کشمیر کا حل کیلئے مذاکرات پر بات کرنا تھی۔

سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ اگر بھارت نے مذاکرات سے منہ موڑا تو مسئلہ کشمیر کے لیے اپنی مہم کو عالمی سطح پر ہر فورم پر اٹھائیں گے ، اگر اس وقت موقع نہ ملا تو اقوام متحدہ میں را کی دہشتگردی کے ثبوت بھارتی حکام کے حوالے کیے جائیں گے۔سیکرٹری خارجہ اعزاز چودھری نے کہا کہ ہم سرحد پر اپنے دفاع میں گولی چلاتے ہیں ، کبھی حملہ کرنے کے لیے فائرنگ اور گولہ باری نہیں کی ہے۔