الیکشن ٹربیونل کا حلقہ این اے 122 اور پی پی 147 کے انتخابات کو کالعدم قرار دے کر دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم

ہفتہ 22 اگست 2015 22:11

الیکشن ٹربیونل کا حلقہ این اے 122 اور پی پی 147 کے انتخابات کو کالعدم قرار ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 اگست۔2015ء) الیکشن ٹربیونل کے جج جسٹس(ر) کاظم ملک نے حلقہ این اے 122 اور پی پی 147 کے انتخابات کو کالعدم قرار دے کر دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم جاری کر دیا ہے، اس طرح سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اسمبلی کی رکنیت سے محروم ہو گئے ہیں اور پی پی 147 سے (ن) لیگ کے کامیاب رکن صوبائی اسمبلی محسن لطیف کو بھی نا اہل قرار دے دیا گیا ہے، الیکشن ٹربیونل نے یہ فیصلہ ہفتہ کی شام 7بجے سنایا، اس موقع پر الیکشن کمیشن آفس کے باہر تحریک انصاف اور (ن) لیگ کے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن ٹربیونل کے جج جسٹس(ر) کاظم ملک نے 100 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے جس میں این اے 122 اور پی پی 147 کے انتخابات کو کالعدم قرار دے دیا گیا ہے اور ان دونوں حلقوں میں دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

الیکشن ٹربیونل میں دھاندلی کا کیس تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے دائر کیا تھا جو تقریباً دو سال زیر سماعت رہا اور ٹربیونل نے نادرا سے ایک لاکھ 84 ہزار ووٹوں کی جانچ پڑتال بھی کروائی اور اس کیس کو ملکی سیاست میں اہمیت دی جا رہی تھی کیونکہ سردار ایاز صادق قومی اسمبلی کے اسپیکر ہیں اور ان کے الیکشن کو کالعدم قرار دینے سے مسلم لیگ (ن) کو وقتی طور پر ایک دھچکا لگا ہے۔

دریں اثناء اسپیکر ایاز صادق نے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا بھی اعلان کر دیا ہے اور آئندہ ہفتے ان کے وکلاء ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف حکم امتناعی حاصل کرنے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔