این اے122میں ضمنی انتخاب کی صورت میں اعجاز چوہدری یا عبد العلیم خان امیدوار ہو سکتے ہیں‘ ذرائع

(ن) لیگ کے سپریم کورٹ سے رجوع کے اعلان کے بعدپی ٹی آئی نے قانونی مشاورت بھی شروع کر دی

اتوار 23 اگست 2015 14:11

این اے122میں ضمنی انتخاب کی صورت میں اعجاز چوہدری یا عبد العلیم خان امیدوار ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 اگست۔2015ء) الیکشن ٹربیونل کے فیصلے پر سپریم کورٹ سے رعایت نہ ملنے کی صورت میں این اے122میں ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی کی طرف سے متوقع طور پر اعجاز چوہدری یا عبد العلیم خان امیدوار کے طور پر سامنے آ سکتے ہیں، الیکشن ٹربیونل میں بھرپور دفاع کے باعث صوبائی حلقہ سے قوی طور پرشعیب صدیقی کوہی بر قرار رکھا جائے گا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق (ن) لیگ کی طرف سے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کے فیصلے کے بعدپی ٹی آئی کے اندرمشاورت کاعمل شروع کردیا گیا ہے اور اس حوالے سے رواں ہفتے قانون ماہرین سے باضابطہ رائے لی جائے گی ۔ دوسری طرف پی ٹی آئی میں (ن) لیگ کو سپریم کورٹ سے رعایت نہ ملنے کی صورت میں ضمنی انتخاب کے حوالے سے امیدواروں کے چناؤ پر بھی تبادلہ خیال ہو رہا ہے ۔

ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقے سے پی ٹی آئی کی طر ف سے متوقع طور پر اعجاز چوہدری یا عبد العلیم خان امیدوار کے طور پر سامنے آ سکتے ہیں جبکہ الیکشن ٹربیونل میں کیس کا بھرپور دفاع کرنے والے شعیب صدیقی کو قوی طور پر ذیلی حلقہ پی پی 147سے امیدوار بر قرار رکھا جائے گا تاہم حتمی فیصلہ پارٹی کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا جائے گا ۔