آسٹریلیا پاکستانی خواتین کو با اختیار بنانے کی ہر ممکن کوشش کرے گا،ٹڈاپ کے خواتین دستکاروں کے وفد کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائیگی،دونوں ممالک کی فیشن ڈیزائن انڈسٹری میں تعاون کے امکانات روشن ہیں،حکومت کی جانب سے خواتین کی ترقی کی کوششوں سے دنیا میں مثبت پیغام جا رہا ہے

آسٹریلین ٹریڈ کمیشن کی سینئر ٹریڈ کمشنر نکولا واٹکنسن کی تاجروں سے گفتگو

اتوار 23 اگست 2015 15:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 اگست۔2015ء) آسٹریلین ٹریڈ کمیشن کی سینئر ٹریڈ کمشنر نکولا واٹکنسن نے کہا ہے کہ پاکستانی خواتین انتہائی با صلاحیت ہیں اور انکا ملک انھیں با اختیار بنانے میں ہر ممکن تعاون کرے گا۔تجارت سے وابستہ خواتین کو سماجی اور اقتصادی طور پربا اختیار بنانا ہماری ترجیحات میں شامل ہے کیونکہ اس سے معاشرے پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

ٹی ڈیپ کی جانب سے بھیجے جانے والے وفد کو آسٹریلیا میں ہر ممکن سہولت دی جائے گی تاکہ دو طرفہ تجارت میں اضافہ ہو سکے۔وہ اسلام آباد ویمن چیمبر کی بانی صدرثمینہ فاضل، موجودہ صدر ڈاکٹر ذکیہ ہاشمی، دیگر عہدیداروں اور ممبران سے بات چیت کررہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ آسٹریلیا سے فیشن ڈیزائن سے وابستہ شعبہ کے افراد کو پاکستان بھجوایا جائے گا تاکہ مقامی خواتین کو وہاں کے رجحانات سے آگاہ کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

حکومت پاکستان کی جانب سے خواتین کو با اختیار بنانے کی کوششوں سے ساری دنیا میں اچھا پیغام جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی خواتین صلاحیتوں سے مالا مال ہیں مگر انکے لئے مواقع کم ہیں۔ خواتین کی مدد کرنا آنے والی نسلوں کا مستقبل بہتر بنانے کے لئے ضروری ہے جس کے لئے انکی استعداد بڑھانے ، انھیں ترقی کے مواقع فراہم کرنے اور انکی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لئے ہر ممکن تعاون کرینگے۔

ایک خاتون کو ایک سال کی اضافی تعلیم دینے سے اسکے گھرانہ کی آمدنی میں پندرہ فیصد اضافہ ہوتا ہے جس سے سارے معاشرے پر مثبت اثر پڑتا ہے۔ اس موقع پر ثمینہ فاضل اور ایف پی سی سی آئی کی سابق نائب صدر نائمہ انصاری نے کہا کہ خواتین کی حیثیت اور خود مختاری میں اضافہ کئے بغیر ملکی ترقی یقینی نہیں بنائی جا سکتی۔ صنفی مساوات تمام سماجی ترقیاتی اہداف حاصل کرنے کے لئے ضروری اور خواتین کی مدد آنے والی نسلوں کی مدد ہے جو خوشحال مستقبل کے لئے بہترین سرمایہ کاری ہے۔

متعلقہ عنوان :