ملک کی متعدد با اثر شخصیا ت کے گز شتہ دوسالو ں کے دورا ن 20 ارب روپے کے قرضے معاف
پیر 24 اگست 2015 11:19
اسلام اّباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 اگست۔2015ء) سابق اور موجودہ حکومتوں میں شامل اہم افراد کو نوازنے کیلئے 2012 سے 2014 کے دوران 30 بینکوں نے 20 ارب روپے کے قرضے معاف کئے اور قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا۔ ایک رپو رٹ کے مطا بق کہ 2000 سے زائد صارفین نے بادی النظر میں بینکوں اور مالیاتی اداروں سے رقوم معاف کرانے کیلیے اپنا اثر رسوخ استعمال کیا۔
یہ سب اس کے بعد رونما ہوا جب اسٹیٹ بینک نے سپریم کورٹ کو مطلع کیا کہ ملک کے بااثر افراد نے 1997سے 2009کے درمیان مختلف حکومتوں میں 403ارب روپے کے قرضے معاف کرائے۔2012 سے 2014کے درمیان بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے والوں میں سرفہرست آزاد کشمیر کے صدرسردار یعقوب خان ہیں جنھوں نے 2012 میں 9.009 ملین روپے کے قرضے معاف کرائے۔ ان کے پریس سیکریٹری نے قرضے کی معافی کی تصدیق کی لیکن زور دیاکہ پولی پراپلین کے قرضے کی معافی کے لیے بینک پر کوئی سیاسی دباونہیں ڈالا گیا۔(جاری ہے)
۔
مانڈوی والا پلاسٹک انڈسٹری نے 2012 میں 14.6 ملین کا قرضہ معاف کرایا۔ اس کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں پیپلزپارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا، عظیم مانڈوی والا، ندیم مانڈوی والا، شیریں مانڈوی والا اور قلب عباس شامل ہیں۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ بینک ہمیشہ صارفین کے قرضے معاف کرتے ہیں، یہ کوئی جرم نہیں۔ میرا کاروبار بند ہوگیا لہٰذا قرضے معاف کرانے کے لیے ہماری قانونی پوزیشن بہت مضبوط تھی۔ ممتاز تعمیراتی کمپنی، حبیب رفیق لمیٹڈ نے 26.539ملین روپے کی معافی حاصل کی۔ کمپنی کے ترجمان نے موقف اختیار کیا کہ ہمارا کاروبار اس حالت میں نہیں تھا کہ رقم ادا کی جاتی۔ بچانی شوگرمل نے جو پیپلزپارٹی کے ایم این اے عبدالستار بچانی کی ملکیت ہے۔22ملین کاقرضہ معاف کرایا۔ ان کاکہنا ہے کہ پرائیویٹ بینک ہمیشہ میرٹ پرقرضے معاف کرتے ہیں۔ اس میں کسی قسم کی بھی نوازش شامل نہیں۔ پیپلزپارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابرنے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت قرضے معاف کرانے کی مرکزی بینک کی پالیسی پر نظرثانی کرے۔ بینکوں کا نظام بہتر کرنے کے لیے نئی قانون سازی ہونی چاہیے جس کے تحت تمام کسٹمرزسے یکساں سلوک کیا جائے۔مزید اہم خبریں
-
ٹیکس نیٹ بڑھانے اورحکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کویقینی بنائیں گے
-
دبئی میں مقیم پاکستانیوں کے لیے پاکستان قونصل خانہ دبئی کا بڑا اعلان
-
ترقی پذیر ممالک میں توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے کے لئے فنانسنگ اور سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کے لئے بین الاقوامی تعاون کو بڑھایا جانا چاہئے، پاکستانی سفیر برائے متحدہ عرب امارات
-
کمیشن نے مجھ سے بالکل نہیں پوچھا کہ دھرنے کے پیچھے فیض حمید تھے یا نہیں؟
-
وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کو جمہوریہ چیک کے وزیر خارجہ کا ٹیلی فون، باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر روابط اور بات چیت کو بڑھانے پر اتفاق
-
موسم گرما کی مناسبت سے اسکولوں کے نئے اوقات کار کا اعلان
-
نوازشریف، آصف زرداری اورعمران خان اگرمل بیٹھیں تو مسائل حل ہوسکتے ہیں
-
خلیجی ممالک میں ریکارڈ توڑ بارشوں کا باعث بننے والے سسٹم نے بلوچستان پہنچ کر تباہی مچا دی
-
شاہد خاقان عباسی اچھے آدمی ہیں،انہیں پارٹی میں بیٹھ کر اپنی بات کرنی چاہیئے
-
وفاقی وزیر نجکاری سے ترک سفیر کی ملاقات، ملکی وعالمی صورتحال پر تبادلہ خیال
-
وزیرخزانہ کی مشرق وسطی و شمالی افریقہ کے وزراء و گورنرز کی ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات میں شرکت
-
صدر مملکت سے ترک سفیر کی ملاقات، دو طرفہ تعاون مزید بڑھانے پر زور
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.