فینسی نمبرپلیٹ اور غیر رجسٹرڈ گاڑیوں سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پیش

پیر 24 اگست 2015 15:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 اگست۔2015ء) فینسی نمبرپلیٹ اور غیر رجسٹرڈ گاڑیوں سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پیش کر دی گئی جبکہ جسٹس امیرہانی مسلم نے کہا ہے کہ ایک نمبرپلیٹ 6،6 گاڑیوں پر لگا دی گئی ہے، نظام خاک بہتر ہو گا۔ پیر کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے فینسی نمبرپلیٹ اور غیر رجسٹرڈ گاڑیوں سے متعلق ایکشن لے لیا۔

سیکرٹری ایکسائزکی غیرحاضری پر برہمی کا اظہار کیا۔ ڈی آئی جی ٹریفک نے رپورٹ پیش کردی جس کے مطابق دوروزمیں پانچ سو غیررجسٹرڈ گاڑیاں تحویل میں لی گئیں۔ بس ٹرمینل اور پارکنگ نظام نہ ہونے پر ٹریفک مسائل جنم لے رہے ہیں جسٹس امیرہانی مسلم نے ریمارکس دیے کہ ایک سال سے نمبرپلیٹس جاری نہیں کی جا رہیں۔ ایک نمبرپلیٹ چھ،چھ گاڑیوں پر چپکا دی گئی۔

(جاری ہے)

معززجج نے حکم دیاکہ آئندہ بنا رجسٹریشن کوئی بھی گاڑی پورٹ سے باہرنہیں آنی چاہیے۔جسٹس سرمدجلال عثمانی نے استفسار کیا کہ انڈرپاس کیوں نہیں بنائے جا رہے۔ جواب میں کمشنر کراچی نے بتایا کہ انڈرپاس کی تعمیرکیلئے کراچی الیکٹرک معاوضہ مانگ رہا ہے جس پر معزز جج نے ریمارکس دیے کہ جب کراچی الیکٹرک والے بجلی کا پول لگاتے ہیں تو کس کوادائیگی کرتے ہیں، مفاد عامہ کے کاموں کو پیسوں کی مشین نہ بنایا جائے۔جسٹس امیرہانی مسلم نے کہاکہ سندھ پولیس میں رشوت لیکر بھرتیاں کی جا رہی ہیں، مڈل پاس افراد کو بھی بھرتی کیا گیا۔ سیکرٹری خزانہ نے بتایا کہ دوسال میں بیس ہزار اہلکار بھرتی کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :