آئندہ ممکنہ پاک بھارت مذاکرات کے ایجنڈا میں کشمیر سرفہرست ہوگا؛مشیر خارجہ سرتاج عزیز

کشمیر پر حکومت ،فوج اور عوام ایک پیج پر ہیں، موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے اقوام متحدہ اجلاس میں بھارت کو مذاکرات کی دعوت نہیں دیں گے،بھارت نے دی تو دیکھیں گے،بھارتی ٹی وی سے مختصرگفتگو

پیر 24 اگست 2015 20:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 اگست۔2015ء) وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان آئندہ ممکنہ مذاکرات میں مسئلہ کشمیر کا ایجنڈا لازمی شامل ہوگا،کشمیر کے موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، حکومت ،فوج اور عوام کشمیر کے موقف پر ایک پیج پر ہیں،پیر کے روز بھارتی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارت سے مسئلہ کشمیر کے بغیر کسی بھی ایشو پر مذاکرات نہیں ہو سکتے جب بھی مذاکرات ہوں گے مسئلہ کشمیر کا ایجنڈا لازمی ہوگا،انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے اجلاس کے موقع پر ”را“ کی پاکستان میں مداخلت کے ثبوت اقوام متحدہ کو فراہم کریں گے جبکہ اس موقع پرپاکستان بھارت کو مذاکرات کیلئے کوئی پیشکش نہیں کرے گا اگر بھارت نے مذاکرات کی دعوت دی تو پھر دیکھیں گے،انہوں نے کہا کہ رینجرز اور بی ایس ایف کے درمیان مذاکرات طے شدہ شیڈول کے مطابق ہوں گے،میڈیا کے ذریعے پراپیگنڈا کیا جارہا ہے جسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائیگا،سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بھارت سے جب بھی مذاکرات ہوں گے مسئلہ کشمیر کا ایجنڈا سرفہرست ہوگا،کشمیر کے موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، حکومت ،فوج اور عوام کشمیر کے موقف پر ایک ہی پیج پر ہیں،مستقبل میں اگر پاک بھارت مذاکرات دوبارہ شروع ہوئے تو کشمیر کا ایجنڈا لازمی شامل ہوگا ،انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تصفیہ مسائل پر بات چیت کرنا چاہتے ہیں،خطے میں امن کی خواہش رکھتے ہیں جبکہ مسئلہ کشمیر کے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :