ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کی ناقص کارکردگی ،حکومتی خزانے کو ایک ارب روپے سے زائد نقصان پہنچنے کا انکشاف

منگل 25 اگست 2015 16:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25 اگست۔2015ء) ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے حکومتی خزانے کو ایک ارب روپے سے زائد نقصان پہنچنے کا انکشاف ہوا ہے اسلام آباد ، لاہور اور پشاور کے زونل دفاتر سے ، گھر آسان اور فلیکسی سکیم کے تحت دیئے جانے والے قرضوں کی ریکوری نہ ہو سکی ۔ آڈٹ حکام کی جانب سے اعتراضات کا ادارے کے حکام جواب نہ دے سکے ۔

ہاؤس بلڈنگ فنانس ڈیپارٹمنٹ کے زونل آفس اسلام آباد اور پشاور کے آڈٹ کے دوران انکشاف ہوا کہ 1975 سے لے کر 2007 تک گھروں کی تعمیر اور مرمت کے لئے دیئے جانے والے قرضوں میں سے 1599 افراد نے قرضے کی واپسی کی ایک قسط بھی ادا نہیں کی ہے جبکہ 3226 افراد جو کہ مکمل طور پر ڈیفالٹر تھے اب قسطوں میں ادائیگی کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

آڈٹ رپورٹ کے مطابق زونل آفس لاہور نے مجموعی طور پر 225 افراد میں گھر آسان اور فلیکسی سکیم کے تحت 19 کروڑ 93 لاکھ 21 ہزار روپے تقسیم کئے جس میں تاحال 12 کروڑ 18 لاکھ 37 ہزار روپے 5 سے لے کر 13 سالوں کے دوران وصول کی گئی ہے جبکہ 6 کروڑ 47 لاکھ 57 ہزار روپے نادہندگان کی مد میں غائب ہو چکے ہیں جس کے بعد ادارے نے نادہندگان کی جائیدادوں کا نیلامی کا فیصلہ کیا ۔

ریکارڈ کی چھان بین کے دوران انکشاف ہوا کہ اب تک نادہندگان کے ذمے ایک ارب 2 کروڑ 4 لاکھ 67 ہزار روپے بقایا ہیں ۔ آڈٹ حکام نے تمام اعتراضات ہاؤس بلڈنگ حکام کے سامنے رکھے تاہم ادارے کی جانب سے کوئی وضاحت پیش نہیں کی گئی اور نہ ہی اس سلسلے میں ڈیپارٹمنٹل آڈٹ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے ۔ آڈٹ حکام نے نادہندگان سے ریکوری اور وصولی میں تاخیر کی وضاحت کرنے کی سفارش کی ہے ۔