ایس ای سی پی نے نان لائف انشورنس کمپنیوں کیلئے ادا شدہ سرمائے کی حد بڑھا کر50 کروڑ اورلائف انشورنس کمپنیوں کے لئے 70کروڑ روپے کر دی

منگل 25 اگست 2015 17:57

اسلام آ باد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25 اگست۔2015ء ) سیکورٹیز ا ینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستا ن نے پا لیسی بورڈ کی منظوری کے بعد نان لائف انشورنس کمپنیوں کے لئے ادا شدہ سرمائے کی حد بڑھا کر50 کروڑ روپے جبکہ لائف انشورنس کمپنیوں کے لئے یہ حد بڑھا کر70کروڑ روپے کر دی ۔ منگل کو ایس ای سی پی کے ترجمان سے جاری ایک بیان کے مطابق انشورنس رولز میں ایک نئے قاعدہ کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے مطابق انشورنس کمپنیوں کے لئے ادا شدہ سرمائے کی حد میں20کروڑروپے کااضافہ کیاگیا لیکن نئے اضافہ شدہ سر ما ئے کی حد کو مرحلہ وار لا گو کیا جا ئے گا اورا نشو رنس کمپنیوں کوسہولت فراہم کی گئی ہے کہ وہ عرصہ دو سال کی مدت میں، دسمبر2017 تک اس شرط کو پورا کریں۔

انشورنس آردیننس مجریہ2000کے نفاذ کے وقت نان لائف انشورنس کمپنیوں کے لئے کم از کم اداشدہ سرمائے کی حد 8کروڑ روپے اور لائف انشورنس کمپنیوں کے لئے یہ حد پندرہ کروڑ روپے مقرر کی گئی تھی جبکہ 2007میں انشورنس کمپنیوں کے لئے ادا شدہ سرمائے کی حد کو بڑھا کر بالترتیب تیس کروڑ روپے اور پچاس کروڑ روپے کردیا گیا۔

(جاری ہے)

ایس ای سی پی کے مطابق 2012انشورنس شعبے میں اصلاحات متعارف کروانے کے لئے ایک انشورنس ریفامز کمیٹی تشکیل دی گئی تھی تاکہ انشورنس انڈسڑی کو درپیش مسائل اور چیلینجوں کا اندازہ لگائے اور اس شعبے کی تر قی کے لیے منا سب اصلاحا ت تجویز کی جائیں۔

اس کمیٹی نے انشورنس سیکٹر کے ریگولیٹری فر یم ورک میں معتدد اصلاحات تجویز کیں جبکہ انشورنس کمپنیوں کے لیے ادا شدہ سرمائے کی کم از کم حد میں اضافے کی بھی سفارش کی۔ انشورنس کمپنیوں کے لئے ادا شدہ سرمائے کی حد میں اضافے سے کمپنیوں کی رسک مینجمنٹ بہتر ہو گی اور انشورنس فراہم کرنے کی حد میں بھی اضافہ ہو گا اور بالوا سطہ طور پر بیمہ کی اقساط ادا کرنے کے لئے بیرون ملک بھیجے جانے والے قیمتی زر مبادلہ کی بھی بچت ہو گی۔

متعلقہ عنوان :