رانا ثناء اﷲ کے الزامات جھوٹ کا پلندہ ہیں، میرا یا میرے بیٹے کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں، رانا ثناء اﷲ مجھ پر لگائے گئے الزامات ثابت کر دیں تو استعفیٰ دے دوں گا، وفاقی وزیر قانون کوان الزامات پر خط لکھا ، حکومت دیوار سے لگائے گی تو بولوں گا،مجھ پر دباؤ ڈالنے والا پیدا ہی نہیں ہوا،30فیصلے مسلم لیگ(ن) کے حق میں کئے، ایک خلاف کیاتو الزامات شروع ہو گئے، مجھے غرض نہیں فیصلے کا کسی پر کیا اثر ہو گا

الیکشن ٹربیونل کے سربراہ جسٹس(ر) کاظم ملک کی نجی ٹی وی سے گفتگو

منگل 25 اگست 2015 22:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25 اگست۔2015ء) الیکشن ٹربیونل کے سربراہ جسٹس(ر) کاظم ملک نے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اﷲ کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ رانا ثناء اﷲ کے الزامات جھوٹ کا پلندہ ہیں، میرا یا میرے بیٹے کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں، اگر رانا ثناء اﷲ مجھ پر لگائے گئے الزامات ثابت کر دیں تو استعفیٰ دے دوں گا، پرویز رشید کو الزامات پر خط لکھا ہے، حکومت دیوار سے لگائے گی تو بولوں گا،مجھ پر دباؤ ڈالنے والا پیدا ہی نہیں ہوا،30فیصلے مسلم لیگ(ن) کے حق میں کئے ایک خلاف کیاتو الزامات شروع ہو گئے، مجھے غرض نہیں فیصلے کا کسی پر کیا اثر ہو گا۔

وہ منگل کو نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جب میری ذات پر بات کی جائے گی تو میں بولوں گا، میرے بیٹے نے کبھی بھی نہ ٹکٹ کی بات کی اور نہ ان سے کہا کہ مجھے ٹکٹ دیں، میرا بیٹا تو بینک میں ملازمت کرتا ہے، اس کا تو سیاست سے تعلق ہی نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کو خط لکھا ہے کہ اگر مجھے دیوار سے لگایا گیا تو پھر بہت کچھ بولوں گا، اگر میرے(ن) لیگ سے تعلقا ت تھے تو کیا وزیر دفاع سمیت دیگر مسلم لیگ کے امیدواروں کے فیصلے رانا ثناء اﷲ کے خوف سے کئے، میں نے 30فیصلے ان کے حق میں کئے ہیں ،تب مسلم لیگ(ن) نہیں بولی، اب اگر ایک فیصلہ ان کے خلاف گیا ہے تو میری ان سے مخالف ہو گئی۔

انہوں نے کہا کہ مجھ پر دباؤ ڈالنے والا پیدا ہی نہیں ہوا۔ جسٹس کاظم ملک نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) سے میرے تعلقات کبھی بھی خراب نہیں ہوئے، میں نے آج تک کسی کی نہ مانی نہ سنی، میرے کام میں تو وزیر اعلیٰ بھی مداخلت نہیں کرتے تھے، تین چیف جسٹس ایسے ہیں جن کے ساتھ میں نے کام کیا ہے، ان سے پوچھ لیں کہ کاظم ملک نے کبھی دباؤ لیا ،میں نے تو روحیل اصغر کے مقابلے میں علامہ اقبال کے پوتے کی پٹیشن بھی خارج کی۔

انہوں نے کہا کہ ایاز صادق بھی الیکشن کی سزا مجھے دینے کا بیان دے کر عدالت پر الزام ہے، نادرا کی پہلی رپورٹیں ٹھیک تھیں، لیکن جو سپلیمنٹری رپورٹ دی، وہ پہلی رپورٹس سے ہٹ کر تھی اورتکے پر فیصلے نہیں ہوتے ، نادرا نے غیر ضروری نوٹ بھیجا، یہ پہلا کیس تھا جس میں نادرا کی طرف سے غیر قانونی اختلافی نوٹ آیا۔ جسٹس (ر) کاظم نے کہا کہ میرے پاس باکس کی سیل ٹوٹنے کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے حکومت کے ناجائز احکامات کبھی تسلیم نہیں کیے ۔

متعلقہ عنوان :