انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی،عامرکوکئی پاپڑ بیلنا پڑیں گے

بدھ 26 اگست 2015 13:17

انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی،عامرکوکئی پاپڑ بیلنا پڑیں گے

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 اگست۔2015ء) محمد عامر کو انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کیلیے کئی پاپڑ بیلنا پڑیں گے۔پیسرکا کہنا ہے کہ بتدریج ہدف کی طرف بڑھوں گا، فی الحال تمام تر توجہ قومی ٹی ٹوئنٹی اور قائد اعظم ٹرافی پر مرکوز ہے، چیف سلیکٹر ہارون رشید نے کہا کہ 5سال کا وقفہ کم نہیں ہوتا،کسی بھی کرکٹر کی فارم اور فٹنس جانچنے کیلء؟ے پورے ایک سیزن میں کارکردگی دیکھنا پڑتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق محمد عامر کو ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت تو پہلے ہی مل گئی تھی،یکم ستمبر کے بعد ان پر انٹرنیشنل میدانوں کے دروازے بھی کھل جائینگے ۔تاہم قومی ٹیم تک رسائی کا سفر آسان نہیں ہوگا، اس حقیقت سے وہ خود بھی آگاہ ہیں، ایک انٹرویو میں عامر نے کہا کہ انجری کی وجہ سے ایک ماہ تک آرام کرنا پڑا، 2ہفتے قبل ٹریننگ اور اب بولنگ بھی شروع کردی ہے،ابھی بہت آگے کا سوچ کر بڑے اہداف مقرر نہیں کیے،صرف موجودہ چیلنجز کا سوچ رہا ہوں،سب سے پہلا مقصد قومی ٹی ٹوئنٹی میں راولپنڈی ریمز کی جانب سے اچھی کارکردگی دکھانا ہے،اسکے بعد سوئی سدرن گیس کمپنی کی نمائندگی کرتے ہوئے قائد اعظم ٹرافی کے کوالیفائنگ راوٴنڈ میں شرکت کرونگا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب دورئہ زمبابوے اور پھر یواے ای میں انگلینڈ سے سیریز سمیت فیوچر مقابلوں کیلئے محمد عامر کو زیر غور لانے پر چیف سلیکٹر نے واضح جواب نہیں دیا، ہارون رشید نے کہا کہ ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا، 5سال کا وقفہ کم نہیں ہوتا،انٹرنیشنل کم بیک کیلئے پورا سیزن کھیلنا ضروری ہے۔ابھی تک تو پیسر کے جسم نے کسی قسم کا دباوٴ بھی برداشت نہیں کیا، وہ سخت ٹریننگ کررہے ہیں، فیصل آباد میں ٹی ٹوئنٹی ایونٹ میں ان کی کارکردگی بھی اچھی رہی لیکن مختصر فارمیٹ کو اس نوعیت کی مسابقی کرکٹ نہیں کہا جاسکتا کہ فارم اور فٹنس کا درست اندازہ کیا جاسکے،انھوں نے کہا کہ عامر تسلسل کے ساتھ فرسٹ کلاس میچز کھیلیں تو ہم کسی فیصلے تک پہنچ سکیں گے، یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کے معیار تک آنے کیلئے وہ کتنی ثابت قدمی اور عزم کا مظاہرہ کرپاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :