اسلام آباد میں سرکاری سرپرستی میں تاریخ کے سب سے بڑے فراڈ کا انکشاف ، سی ڈی اے نے اسلام آباد کی حدود کے زون ٹو ، تھری ، فور اور فائیو میں 108 ہاؤسنگ سوساٹیز کو غیر قانونی قرار دے دیا

بدھ 26 اگست 2015 15:42

اسلام آباد ((اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 اگست۔2015ء) وفاقی دارالحکومت میں سرکاری سرپرستی میں تاریخ کے سب سے بڑے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے ۔ وفاقی ترقیاتی ادارہ ( سی ڈی اے ) نے اسلام آباد کی حدود کے زون ٹو ، تھری ، فور اور فائیو میں 108 ہاؤسنگ سوساٹیز کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے ۔سی ڈی اے کے شعبہ پلاننگ کے سابقہ اور موجودہ آفسران کی مبینہ ملی بھگت سے بننے والی غیر قانونی ہاؤسنگ سوساٹیوں میں عوام الناس کے کھربوں روپے ڈوبنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ۔

غوری ٹاؤن کے تمام 10 فیز غیر قانونی قرار دے دیئے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی ترقیاتی ادارہ ( سی ڈی اے ) کے شعبہ پلاننگ سے آن لائن کو حاصل ہونے والی سرکاری دستاویزات کے مطابق اسلام آباد زون ٹو اور تھری سیکرٹر ای الیون کی 16 ہاؤسنگ سوساٹیز جس میں سپریم کورٹ ایمپلائز ہاؤسنگ سکیم بھی شامل ہے ۔

(جاری ہے)

زون فور کی 64 ہاؤسنگ سوساٹیز جن میں غوری ٹاؤن کے چھ فیز ، ایڈن لائف سکیم ، گلبرگ ٹاؤن ، غوری گارڈن اور دیگر ہاؤسنگ سوسائٹی شامل ہیں جبکہ زون فائیو کی 29 ہاؤسنگ سوساٹیز جن میں ، پاک پی ڈبلیو ڈی ، نیشنل پولیس فاؤنڈیشن ، غوری ٹاؤن کے بچ جانے والے چار فیز شامل ہیں ۔

سی ڈی اے ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ مذکورہ 108 غیر قانونی ہاؤسنگ سوساٹیز کے محل وقوع اسلام آباد کی حدود میں ہونے کے باعث ان کا این او سی سی ڈی اے کے شعبہ پلاننگ سے حاصل کرنا ضروری تھا تاہم عوام الناس کو بے وقوف بنانے کے لئے مذکورہ ہاؤسنگ سوساٹیز کے مالکان نے سابقہ اور موجودہ ادوار میں کرپٹ افسران کو رشوت دے کر وقتی این او سی حاصل کر لئے ۔

جس کی بنیاد پر ان سوساٹیز کو کھلی لوٹ مار کی اجازت دے دی گئی۔ اسی ذرائع نے آن لائن کو مثال دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح زون فور اور فائیو میں غوری ٹاؤن کے مالک راجہ ارشد نے دس فیز بغیر کسی این او سی کے بنا کر لوگوں سے کھربوں روپے وصول کئے اسی ذرائع کے مطابق ان 108 غیر قانونی ہاؤسنگ سوساٹیز کو چونکہ اسلام آباد کے ماسٹر پلان کے خلاف بنایا گیا ہے لہذا ان کی کوئی قانونی حیثیت بھی نہیں ہے اور اسی وجہ سے ان ہاؤسنگ سوساٹیز اور ان میں ہونے والی تعمیرات کو کسی وقت غیر قانونی کچی آبادیوں کی مانند مسمار کرنے کے لئے کارروائی کا آغاز کیا جا سکتا ہے ۔

آن لائن نے اس حوالے سے موقف جاننے کے لئے ڈائریکٹر ہاؤسنگ سوساٹیز فراز ملک اور ترجمان سی ڈی اے رمضان ساجد سے متعدد بار رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم رابطہ ممکن نہ ہو سکا ۔

متعلقہ عنوان :