حکومتی زیادتیوں کے باوجود مفاہمتی عمل جاری رکھیں گے ، جوڈیشل کمیشن نے دوحلقے کھولنے کے ہمارے مطالبے کو اہمیت نہیں دی، ٹربیونل کے فیصلوں کے بعد اب کمیشن کے فیصلے کہاں گئے؟ ، الیکشن کمیشن کے چاروں ارکان اب گھر چلے جائیں، ضمنی الیکشن میں پارٹی کی مشاورت کے بعد حصہ لیں گے،منافع بخش اداروں کی نجکاری کرنا انتہائی غلط اقدام ہو گا، حکومت کے ہر غلط کام کی مخالفت کریں گے

پیپلز پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات قمرزمان کائرہ اور پیپلز پارٹی شمالی پنجاب کے صدر منظور وٹوکی مشترکہ پریس کانفرنس

بدھ 26 اگست 2015 22:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 اگست۔2015ء) پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات چوہدری قمرزمان کائرہ اور پیپلز پارٹی شمالی پنجاب کے صدر میاں منظور وٹو نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے ہمارے ساتھ بہت سی زیادتیاں کی ہیں، مگر مفاہمت کی پالیسی جاری رکھیں گے، ہم نے دو حلقوں کے بیگز کھلوانے کا مطالبہ کیا تھا مگر جوڈیشل کمیشن نے ہماری باتوں کو اہمیت نہیں دی، اب ٹربیونل کے فیصلوں کے بعد کمیشن کے فیصلے کہاں گئے؟ ، الیکشن کمیشن کے چاروں ارکان کو اب گھر چلے جانا چاہیے، منافع بخش اداروں کی نجکاری کرنا انتہائی غلط اقدام ہو گا، حکومت کے ہر غلط کام پر ان کی مخالفت کریں گے اور ضمنی الیکشن میں پارٹی کی مشاورت کے بعد حصہ لیں گے قصور واقعہ پر سب سے پہلے پیپلز پارٹی نے رد عمل ظاہر کیا، قصور میں گڈ گورننس کے دعویداروں کے دعوؤں کی قلعی کھل چکی ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کو یہاں زرداری ہاؤس کے باہر مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے کسانوں کو حکم دیا ہے کہ وہ مزدوروں کے حقوق کیلئے آواز اٹھائیں، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مزدور طبقے کیلئے آواز اٹھائی ہے اور آج قصور میں گڈ گورننس کے دعویداروں کے دعوؤں کی قلعی کھل چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام معاملات پر ہوم ورک کرنے کے بعد پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے سامنے رکھ دیئے ہیں، جس میں کسانوں کے مسائل کے علاوہ قصور کے سانحے پر بھی تفصیلاً بات چیت ہوئی ہے، الیکشن کمیشن کے چاروں ارکان کو اب گھر چلے جانا چاہیے، ہم پارلیمانی کمیٹی کو متحرک کر رے ہیں تا کہ انتخابی اصلاحات ہو سکیں۔

پی پی نے دو حلقوں کے بیگز چیک کرنے کا کہا تھا کہ یہاں دھاندلی ہوئی ہے کیونکہ دھاندلی کے ثبوت ان بیگز میں موجود ہیں مگر ہماری بات نہیں مانی گئی، اب ٹربیونل کے فیصلے کے بعد جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ کہاں گیا، پنجاب میں بڑی محنت کی ضرورت ہے کیونکہ وہاں معاملات کافی خراب ہیں، ایم کیو ایم نے اپنے نقطہ نظر کے مطابق استعفیٰ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری پر ہم احتجاج کرتے ہیں کیونکہ وہ ایچ ای سی کے چیئرمین ہیں، بغیر اطلاع کیے ان کو گرفتار کیا گیا، احتساب کا صحیح طریقہ اپنایا جانا چاہیے، پنجاب میں کچھ لوگ اپنے ذاتی تعلقات کی بنا ئر پی ٹی آئی میں گئے ہیں، ان کے ساتھ پارٹی کا کو ئی کارکن نہیں گیا، پی پی کے تمام ذمہ داران اپنے عہدو ں پر کام کر رہے ہیں، کسانوں کے مسائل اور تاجروں کے مسائل جو کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کے حوالے سے ہیں ان کا بھرپور ساتھ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جو ادارے منافع دے رہے ہیں ان کی نجکاری کرنا انتہائی غلط اقدام ہو گا، حکومت کے ہر غلط کام پر ان کی مخالفت کریں گے اور ضمنی الیکشن میں پارٹی کی مشاورت کے بعد حصہ لیں گے۔