جولائی میں آنیوالے سیلاب کی وجہ سے کچے کے بیشتر علاقے زیر آب آگئے ،کچے میں کھڑی فصلوں کو بڑا نقصان ہوا ہے، منور علی مٹھانی

بدھ 26 اگست 2015 22:40

خیرپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 اگست۔2015ء) ڈپٹی کمشنر خیرپور منور علی مٹھانی نے ایگزیکٹو انجینئر سکھر بیراج سید فیاض حسین شاہ اور محکمہ آبپاشی کے متعلقہ افسران کے ہمراہ تعلقہ کنگری کے سیلاب سے متاثر کچے کے علاقوں دڑو، عبدالرحمن انڑ،گلو سیال اور دیگر کا دورہ کیا اور سیلابی پانی کے نکاس کے حوالے سے کیے گئے اقدامات کا جائزہ لیا جبکہ سجن مھیسر، جھبر شیخ کے مقامات پرسیلابی پانی کے اتار کے بارے میں معلومات حاصل کیں اس موقع پر انجینئر سید فیاض حسین شاہ نے ڈپٹی کمشنر خیرپور منور علی مٹھانی کو بتایا کہ 2015 کے ماہ جولائی میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے کچے کے بیشتر علاقے زیر آب آگئے جس کے باعث کچے میں کھڑی فصلوں کو بڑا نقصان ہوا ہے جن علاقوں میں سیلاب کا بہاؤ تیز اور دریا نے اپنا رخ اختیار کیا ان علاقوں کی دن رات نگرانی کی گئی جبکہ سیلاب کے پانی کی نکاسی کے لیے دڑو، عبدالرحمن انڑ، گلو سیال اور دیگر علاقوں میں مختلف مقامات پر کٹ لگا کر پانی کو نکالنے کے لیے راستہ بنایا گیاانہوں نے مزید بتایا کہ زرعی زمینوں میں کھڑے ہونے والے پانی کو مختلف مشنری کے ذریعے دریا کی جانب اخراج کیا گیا اور زرعی زمینوں کو مزید نقصانات سے بچایا گیا جبکہ کچے کے علاقوں میں سڑکیں بھی کافی متاثر ہوئیں ہیں اس موقع پر ڈپٹی کمشنر خیرپور منور علی مٹھانی نے محکمہ آبپاشی کے افسران کو ہدایت دی کہ وہ اس سلسلے میں مزید موثر اقدامات کریں انہوں نے جھبر شیخ، سجن مھیسر اور دیگر حفاظتی بندوں پر قائم خیمہ بستیوں کا بھی معائنہ کیا اور وہاں رلیف کے کاموں کے بارے میں متعلقہ افسران سے بریفنگ لی ۔

متعلقہ عنوان :