حکومت کا تعلیمی بجٹ جی ڈی پی کی 7 فیصد سے کم کر کے 4 فیصد کرنے کا فیصلہ

جمعرات 27 اگست 2015 13:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) حکومت کا نیشنل ایجوکیشن پالیسی 2009ء کے تحت ایجوکیشن کا بجٹ جی ڈی پی کی 7 فیصد سے کم کر کے 4 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ نیشنل ایجوکیشن پالیسی 2009ء کے تحت ایجوکیشن سیکٹر کے لئے جی ڈی پی 7 فیصد مقرر کرنا غیر معقول ہے۔ اس لئے حکومت نے تمام صوبوں کے ساتھ مل کر جی ڈی پی کی شرح کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نیشنل ایجوکیشن پالیسی 2009ء کے تحت قائم کمیٹی نے پالیسی فریم ورک منظور کر لیا ہے اور اس حوالے سے صوبوں کے ساتھ مل کر ایک ورکنگ گروپ بھی قائم کر دیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں قومی ایجوکیشن پالیسی بنائی جائے گی نئی پالیسی میں کچھ نئی چیزیں شامل اور کچھ غیر معقول ٹارگٹس کو ڈیلیڈ کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ غیر معقول چیزوں میں 2015ء تک تعلیم کے لئے جی ڈی پی کی شرح7 فیصد اور خواندگی کو 85 فیصد تک بڑھانے پر از سر نو غور کیا جائے گا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ فروری 2016ء میں ہونے والی بین الصوبائی تعلیمی وزراء کانفرنس کی آٹھویں ملاقات میں اس نکتہ پر بات چیت کی جائے گی 18ویں ترمیم کے بعد ایجوکیشن کا شعبہ وفاقی حکومت سے لے کر صوبوں کو منتقل کر دیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت کا کام صرف آپس میں ایک دوسرے سے تعاون کرنا ہے۔ موجودہ تعلیمی بجٹ جی ڈی پی کا 2.5 فیصد ہے اور 2018ء تک 0.5 فیصد کے ساتھ بڑھنے سے یہ 4 فیصد حاصل ہو جائے گا۔

متعلقہ عنوان :