قومی ائیر لائن کو سات نئے جہاز اس سال کے آخر تک مل جائیں گے، چیئرمین پی آئی اے

پی آئی اے کے جہازوں کی تعداد 35سے بڑھا کر 45کی جائیگی جہازوں کی اوسط عمر 17سال سے کم کر کے 11سال کر دی گئی ہے، ناصر ایس جعفر

جمعرات 27 اگست 2015 20:24

قومی ائیر لائن کو سات نئے جہاز اس سال کے آخر تک مل جائیں گے، چیئرمین ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) پی ائی اے کے چیئر مین ناصر ایس جعفر نے کہا ہے کہ قومی ائیر لائن کو سات نئے جہاز اس سال کے آخر تک مل جائیں گے پی آئی اے کے جہازوں کی تعداد 35سے بڑھا کر 45کی جائے گی جہازوں کی اوسط عمر 17سال سے کم کر کے 11سال کر دی گئی ہے۔پی آئی اے محفوظ ائیر لائن ہے لیکن طیاروں کو بس کی طرح نہیں چلایا جاسکتا۔عالمی مارلیٹ میں تیل کے نرخ کم ہونے سے پی آئی اے کو تین ماہ 2ارب 30کروڑ روپے کا منافع ہو ا ہے اس کے باوجود قومی ائیر لائن کو 295ارب روپے خسارے کا سامنا ہے جس میں 170ارب روپے کی منفی ایکویٹی شامل ہے۔

ایئرلائن کی نجکاری پر غور نہیں کر رہے اور نہ ایئرلائن انتظامیہ اس میں ملوث ہے نجکاری کے حوالے سے کوئی فیصلہ حکومت کو کرنا ہے کیونکہ وہ اس ایئرلائن کی مالک ہے ۔

(جاری ہے)

ہمارا مقصد ایئرلائن کی حالت کو بہتر بنانا ہے جس کیلئے کوشاں ہیں ۔پی آئی کے ایم ڈی جمعہ سے ایل پی آر پر جارہے ہیں۔ وہ جمعرات کو پی آئی لے ہیڈآفس میں ایک پرہجوم پرییس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

اس موقع پر ایم ڈی شا ہ نواز رحمن اور ایئرلائن ڈائریکٹرز سلمان اظہر،خرم مشتاق،انجم امین، عمران اختر،مقصوداحمد،عمر رزاق اور ڈائریکٹر ٹریننگ اینڈ ایم آر او عامر علی بھی موجود تھے ۔ایک سوال پر چیئرمین نے کہا کہ اس وقت آپریشنل طیاروں کی تعداد 30ہے دو ایئربس، دو اے ٹی آر اور ایک بوئنگ طیارے کی مرمت ہو رہی ہے جبکہ 747 بوئنگ طیارہ گراؤنڈ کر دیا گیا ہے اس کی اپریشنل کاسٹ بہت بڑھ گئی تھی جبکہ اس طیارے کو پرانا ہونے کی بنا پر سعودی عرب اور یورپ میں اڑانے کی اجازت نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ آئندہ سال قومی ایئرلائن کے طیاروں کی تعداد 45 ہو جائے گی ہم نئے جہاز ائرلائن فلیٹ میں شامل کر رہے ہیں تین 777 اور دو ائربس 320 طیارے اس سال کے آخر تک ایئرلائن فلیٹ میں شامل ہو جائیں گے۔ ایئرلائن فلیٹ کی عمر کم کر کے نو سال کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کو 295 ارب روپے کے خسارے کا سامنا ہے جس میں 170 ارب روپے کی نیگیٹو ایکویٹی بھی شامل ہے۔

پی آئی اے کی فنانشل ری اسٹرکچرنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے ایئرلائن میں کرپشن کے حوالے سے زیرو ٹالرنس پر عمل ہو رہا ہے اور ادارے میں کسی بھی سطح پر کرپشن برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ کرپشن میں ملوث اسٹاف کے خلاف بلا تاخیر کاروائی کی جا رہی ہے ۔پائلٹس کے مطالبات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم ان سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں ایئرلائن کنٹریکٹ پر پائلٹ نہیں بلکہ انسٹرکٹرز بھرتی کر رہی ہے جو عارضی طور پر رکھے جائیں گے تاکہ اے 320 طیارے کے 65 پائلٹس اور فرسٹ آفیسرز کو تربیت دی جا سکے ہمارے پاس پائلٹوں کی ٹریننگ کیلئے انسٹرکٹرز کی کمی ہے ۔

نجکاری کے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ایئرلائن کی نجکاری کے بہتر نتائج ہو سکتے ہیں تاہم ہم ایئرلائن کی نجکاری پر غور نہیں کر رہے اور نہ ایئرلائن انتظامیہ اس میں ملوث ہے نجکاری کے حوالے سے کوئی فیصلہ حکومت کو کرنا ہے کیونکہ وہ اس ایئرلائن کی مالک ہے ۔ہمارا مقصد ایئرلائن کی حالت کو بہتر بنانا ہے جس کیلئے کوشاں ہیں ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ای ٹکٹنگ سے ایئرلائن کو ایک ارب روپے سالانہ کا نقصان ہو تا ہے تاہم اس کو درست کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :