پیپلز پارٹی پر دہشت گردی کا الزام نہ لگایا جائے ،اگر ہم پر دہشت گردی کا الزام لگا تو جنگ ہو گی،جو قوانین دہشت گردی کے خلاف بنائے گئے تھے وہ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں پر لگائے جا رہے ہیں، ہمیں یہ الزام قبول نہیں وہ چاہے کوئی ادارہ لگائے یا حکومت، پیپلز پارٹی کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ، نیب کو صرف پیپلز پارٹی ہی نظر آ رہی ہے،وائٹ کالر کرائمز سے قوانین کے مطابق نمٹا جائے،ہم نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا، عدالت جب بھی یوسف رضا گیلانی کو طلب کرے گی وہ پیش ہوں گے، پیپلز پارٹی کے خلاف انتقامی کارروائی اس وقت شروع ہوئی جب چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پنجاب میں پارٹی کارکنوں سے ملاقاتوں میں مصروف تھے، مخدوم امین فہیم زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں، ان حالات میں ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے، کیا وہ ملک سے بھاگے جا رہے تھے؟وفاقی حکومت کسانوں کا معاشی قتل بند کرے

پیپلز پارٹی رہنما قمرزمان کائرہ ، شیریں رحمان اور فیصل کریم کنڈی کی مشترکہ پر یس کانفرنس

جمعرات 27 اگست 2015 20:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) پیپلز پارٹی کے رہنماء قمرزمان کائرہ اور شیریں رحمان نے کہا ہے کہپیپلز پارٹی پر جو چاہے الزام لگائیں لیکن دہشت گردی کا نہیں،اگر ہم پر دہشت گردی کا الزام لگا تو جنگ ہو گی،جو قوانین دہشت گردی کے خلاف بنائے گئے تھے وہ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں پر لگائے جا رہے ہیں، ہمیں دہشت گردی کا الزام قبول نہیں وہ چاہے کوئی ادارہ لگائے یا حکومت،وفاقی حکومت سیاستدانوں کا ٹرائل انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت نہ کرے، پیپلز پارٹی کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ، نیب کو صرف پیپلز پارٹی ہی نظر آ رہی ہے،وائٹ کالر کرائمز سے قوانین کے مطابق نمٹا جائے،ہم نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا، عدالت جب بھی یوسف رضا گیلانی کو طلب کرے گی وہ پیش ہوں گے، پیپلز پارٹی کے خلاف انتقامی کارروائی اس وقت شروع ہوئی جب چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پنجاب میں پارٹی کارکنوں سے ملاقاتوں میں مصروف تھے، مخدوم امین فہیم کی طبیعت خراب ہے،وہ زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں، ان حالات میں ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے، کیا وہ ملک سے بھاگے جا رہے تھے؟وفاقی حکومت کسانوں کا معاشی قتل بند کرے۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو پارٹی اجلاس میں شرکت کے بعدیہاں پارٹی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ اس موقع پر شیریں رحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے اعلیٰ قیادت کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جا رہے ہیں، جن میں ہمارے سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی بھی شامل ہیں، پر خورشید شاہ کا رد عمل آ چکا ہے، یوسف رضا گیلانی بھی عدالت میں آنے کیلئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امین فہیم سمیت چاروں صوبوں میں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کیخلاف انتقامی عمل جاری ہے، پیپلز پارٹی عدالتوں اور ان کے فیصلوں کا احترام کرتی ہے، ہم جمہوری لوگ ہیں اور ہمیشہ جمہوریت کے ساتھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھی ، انہوں نے کہا کہ اب ایسا لگتا ہے کہ نیب کو صرف پیپلز پارٹی ہی نظر آ رہی ہے، پیپلز پارٹی کے خلاف کارروائیوں سے معلوم نہیں کیا، پیغام دیا جا رہا ہے، ہمیں اس پر تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف افغانستان کا بارڈر کھلا ہے، سیالکوٹ سیکٹر پر منی جنگ چھڑی ہوئی ہے، لائن آف کنٹرول پر بھی کشیدگی ہے، افغانستان میں داعش آ چکی ہے، لیکن ہم اندرونی خلفشار میں پھنسے ہوئے ہیں، پیپلز پارٹی کی طرف سے کرپشن کا دفاع نہیں ہو گا ملک میں دہشت گردی کے خلا ف جنگ جاری ہے، پھر کیسے کہا جا سکتا ہے کہ پیپلز پارٹی دہشت گردی میں ملوث ہے، یہ بی بی شہید کی جماعت کی ہے، وائٹ کالر کرائمز سے قوانین کے مطابق نمٹا جائے۔

انہوں نے کہا کہ تین دن سے مسلسل چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اجلاس بلا رہے ہیں، ان تین دنوں میں پاکستان کے کسانوں کے مسائل سامنے آئے ہیں کہ کسان اس وقت مسائل کی چکی میں پس رہا ہے، ان کی زندگیاں تنگ کی جا رہی ہیں، پیپلز پارٹی پہلے بھی کسان کے ساتھ تھی اب بھی ان کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی واحد جماعت جو قوم کے حقوق کی جنگ لڑتی رہی ہے، اس کے اہم کارکنوں پر الزام لگائے جا رہے ہیں، حکومت وقت کو کہتے ہیں ہم عدالتوں میں جانے کیلئے تیار ہیں، ہم پر دہشت گردی کے الزامات نہ لگائے جائیں ہم نے ملک کے لئے قربانیاں دی ہیں۔