ماہر کوہ پیماؤں نے ماؤنٹ ایورسٹ پر چڑھائی کے راستے کی صفائی کا آغاز کردیا

جمعرات 27 اگست 2015 22:36

ماہر کوہ پیماؤں نے ماؤنٹ ایورسٹ پر چڑھائی کے راستے کی صفائی کا آغاز ..

کھٹمنڈو(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء)نیپال میں ماہر شرپا کوہ پیماوٴں کی ایک ٹیم نے دنیا کے بلند ترین پہاڑ ماوٴنٹ ایورسٹ پر چڑھائی کے اس راستے کی مرمت کا آغاز کر دیا ہے جو چار ماہ قبل آنے والے زلزلے میں تباہ ہوگیا تھا۔ایورسٹ کا بیس کیمپ اپریل میں آنے والے اس زلزلے کے نتیجے میں گرنے والے برفانی تودوں کی لپیٹ میں آیا تھا اور اس حادثے میں 18 کوہ پیما اور ان کا مددگار عملہ ہلاک ہوگیا تھا۔

آئس فال ڈاکٹرز نامی ٹیم نے اب پہاڑ کے سروے کا کام شروع کر دیا ہے اور وہ آئندہ چند دنوں میں کھمبو آئس فال کے علاقے میں رسیاں نصب کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔یہ علاقہ بیس کیمپ سے پہاڑ پر کیمپ ون کے راستے میں واقع ہے اور یہاں کوہ پیماوٴں کو نرم اور ٹوٹتی برف کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور رسیوں کی مدد کے بغیر اسے عبور کرنا ممکن نہیں۔

(جاری ہے)

زلزلے کے بعد یہاں برف کے تودے گرنے سے تمام رسیاں اور سیڑھیاں تباہ ہو گئی تھیں۔

آئس فال ڈاکٹرز کے سربراہ آنگ کامی کا کہنا ہے کہ وہ پرامید ہیں کہ وہ راستے کو بحال کرنے میں کامیاب رہیں گے تاکہ موسمِ خزاں میں پہاڑ سر کرنے کے لیے آنے والے کوہ پیما اپنے مقصد میں کامیاب ہو سکیں۔زلزلے کے بعد ماوٴنٹ ایورسٹ پر پہلی بار مہم جوئی کے لیے ایک جاپانی کوہ پیما 33 سالہ نوبوکازو کوریکی پہلے ہی نیپال پہنچ چکا ہے اور وہ آئندہ ماہ یہ چوٹی سر کرنے کی کوشش کرے گا۔

نوبوکازو کوریکی نیخبر رساں ادارے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’میں کچھ پریشان اور خوفزدہ ہوں جو کہ قدرتی بات ہے اگر آپ ماوٴنٹ ایورسٹ پر چڑھنے اور خصوصاً زلزلے کے بعد ایسے اوقات میں چڑھنے کا فیصلہ کریں۔‘سیاحت نیپال کی واحد صنعت ہے اور کوہ پیماء اور ٹریکنگ اس کا اہم حصہ ہیں اس لیے حکومت اور مقامی شرپا برادری چاہتی ہے کہ ماوٴنٹ ایورسٹ پر مہم جوئی کا سلسلہ جلد از جلد بحال ہو۔