سی ڈی اے کی نا قص پلا ننگ ،کم آ مدنی والے دارا لحکو مت میں جھگیاں قائم کرنے پر مجبو ر

جمعہ 28 اگست 2015 15:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 اگست۔2015ء) اسلام آباد میں کم آمدنی والے افراد کے لئے ہاؤسنگ سوسائیٹیاں قائم کرنے کے لئے شہر کی انتظامیہ نے کوئی کوشش نہیں کی جس کے باعث مزدور اور محنت کش طبقات کے پاس اپنی آبادیاں (جھگیاں) قائم کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں کچی آبادیوں کے حوالے سے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے عوامی ورکر پارٹی پنجاب کے صدر ڈاکٹر عاصم سجاد اختر کا کہنا تھا کہ کم آمدنی ہاؤسنگ آبادیاں نہ ہونے کی وجہ سے اسلام آباد میں کچی آبادیوں کا معاملہ سامنے آیا اور یہی ان کے قیام کی وجہ ہے۔

اس سیمینار کا انعقاد آل پاکستان الائنس فار کچی آبادی اس کا مقصد اسلام آباد اور کراچی میں کچی آبادیوں کے بڑھتے ہوئے رجحان پر نظر رکھنا تھا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر اختر کا کہنا تھا کہ یہ آبادیاں طویل عرصے سے قائم ہیں اور ان کو سی ڈی اے اور سیاستدانوں نے قبول کر لیا تھا لیکن جیسے ہی مزدوروں کی شہر میں ضرورت نہیں رہی تو انہیں مجرم یا دہشت گرد قرار دیا گیا یا انہیں شہر کے گرد و نواح میں خالی یا منتقل کروا لیا گیا۔

انہوں نے اس عمل کو شہری ہجرت کا عمل قرار دیا اور کہا کہ بہت سی کچی آبادیوں میں مزدور رہ رہے ہیں جو کام کے لئے شہر آئے ہیں۔ اختر نے اس اصطلاح کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جو کچی آبادی کے مکینوں کو بیان کرنے کے لئے استعمال ہوتی ہیں اور یہ پوچھا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ جو اسلام آباد میں رہائش برداشت نہیں کر سکتے انہیں مجرم قرار دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہاؤسنگ کا بحران پولیس ایکشن اور بلڈوزر سے حل نہیں ہوتا۔ سیمینار میں اربن پالیسی ماہر تسنیم صدیقی نے بھی اظہار خیال کیا جنہوں نے سندھ میں کچی آبادیوں سے متعلق اپنے تجربات شیئر کئے۔ صدیقی نے کہا کہ کچی آبادیوں سے متعلق قوانین اسلام آباد میں قائم ہونے چاہئیں جس طرح کے دوسرے شہروں میں قائم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ گائیڈ لائنز دارالحکومت میں بھی موجود ہیں اور 2001ء کی مثال دی جب سی ڈی اے نے کہا تھا کہ کچی آبادی کے مکینوں کو بے دخل نہیں کیا جائے گا جو 1995ء سے پہلے اسلام آباد میں آئے تھے۔

صدیقی نے سٹریکلچرل (ڈھانچہ جاتی) عوامل کا بھی ذکر کیا جس کے باعث اسلام آباد میں غیر رسمی آبادیاں وجود میں آئی۔ انہوں نے کہا کہ گرچہ شہر کو دنیا کے مشہور ڈیزائنر نے ڈیزائن کیا ہے ان کا خیال تھا کہ شہر میں بیوروکریٹ‘ سفارتکار‘ سیاستدان یا سمگلر نہیں رہیں گے جو عالیشان گھروں میں رہ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں کم آمدنی ہاؤسنگ کے قیام کے لئے بہت کم کوششیں کی گئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :