بھارتی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی،لائن آف کنٹرول ،ورکنگ باؤنڈری پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں ،6 شہریوں کی شہادت پر شدید احتجاج

بھارت فوری سیز فائر کی خلاف ورزیاں روکتے ہوئے 2003ء کے سمجھوتے کی پابندی کرے، دفتر خارجہ

جمعہ 28 اگست 2015 19:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 اگست۔2015ء) پاکستان نے بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں اور 6 شہریوں کی شہادت پر شدید احتجاج کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر سیز فائر کی خلاف ورزیاں روکتے ہوئے 2003ء کے سمجھوتے کی پابندی کرے۔ دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چودھری کی طرف سے بھارتی ہائی کمشنر ڈاکٹر ٹی سی اے راگھوان کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور حکومت پاکستان کی جانب سے ورکنگ باؤنڈری پر ہڑپال اور چپراڑ سیکٹر میں بھارتی فوج کی سیز فائر کی تازہ خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج کیا گیا جس کے نتیجے میں ایک خاتون اور ایک بچے سمیت 6 شہری شہید اور 22 خواتین سمیت 47 شہری زخمی ہوگئے جن میں سے دس کی حالت تشویشناک ہے۔

(جاری ہے)

زخمیوں کو سی ایم ایچ سیالکوٹ میں طبی امداد فراہم کی گئی ہے۔ حکومت پاکستان نے سوگوار خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعاء کی ہے۔ بھارت کی تازہ فائرنگ کے نتیجے میں تین گاؤں سب سے زیادہ متاثر ہوئے جن میں کندن پور، باجرہ گڑھی اور ٹھٹھی شامل ہیں، ان علاقوں کے متعدد گھر بھی تباہ ہوگئے۔ بھارت کی جانب سے فائرنگ کا سلسلہ گزشتہ رات ساڑھے گیارہ بجے کے قریب اس وقت شروع ہوا جب پاکستانی فوجیوں نے ورکنگ باؤنڈری کے قریب طے شدہ طریقہ کار کے برعکس بھارت کی جانب سے زمین کی کھدائی پر ان کی توجہ دلائی۔

ابتدائی طور پر پاکستانی فوجیوں کی جانب سے تحمل کا مظاہرہ کیا گیا تاہم جب بھارتی فوجیوں نے بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ شروع کی تو پاکستان کی جانب سے بھی اس کا بھرپور جواب دیا گیا فائرنگ کا سلسلہ جمعہ کو دن گیارہ بجے کے قریب ختم ہوا ۔ دفتر خارجہ طلبی کے موقع پر بھارتی ہائی کمشنر کو بتایا گیا کہ پاکستانی حکومت سویلین باشندوں کو نشانہ بنانے پر بھارتی اقدام کی شدید مذمت کرتی ہے اور بھارت کی جانب سے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر مسلسل معاندانہ اقدامات پر شدید تشویش کا اظہار کرتی ہے اس موقع پر بھارتی حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ فوری طور پر سیز فائر کی خلاف ورزیاں بند کرے اور 2003ء میں دونوں ممالک کے درمیان سیز فائر سے متعلق طے پانیوالے سمجھوتے کی پابندی کرے تاکہ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر امن بحال ہوسکے۔