ریاض،پچیس سے سال بچھڑی ماں اور اس کی بیٹی کو آپس میں ملا دیا گیا

اڑھائی عشرے گذرنے کے بعد والدہ اور بیٹی دونوں ایک دوسرے کو پہچاننے سے بھی قاصر تھیں،جب پہچانا تو آنسو نکل آئے

اتوار 30 اگست 2015 11:11

ریاض،پچیس سے سال بچھڑی ماں اور اس کی بیٹی کو آپس میں ملا دیا گیا

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 اگست۔2015ء)سعودی عرب میں عائلی مسائل کے حل میں مدد فراہم کرنے والے ادارے کے توسط سے پچیس سے سال بچھڑی ماں اور اس کی بیٹی کو آپس میں ملا دیا گیا۔عرب میڈیا کے مطابق اپنی ماں سے ملاقات سے پچیس سال سے محروم لڑکی کے ایک قریبی عزیز نے الاحساء شہر میں فیملی ڈویلپمنٹ سینٹر میں رابطہ کیا۔ جس کے نتیجے میں ادارے نے ناراض میاں بیوی کو آپس میں ملا دیا اور باپ کے پاس موجود بیٹی کو پچیس سال بعد اپنی والدہ سے ملاقات کا موقع ملا۔

اڑھائی عشرے گذرنے کے بعد والدہ اور بیٹی دونوں ایک دوسرے کو پہچاننے سے بھی قاصر تھیں مگر اصلاح سینٹر کی مصالحتی مساعی کے نتیجے میں ان کے ملاپ نے جذباتی مناظر پیدا کردیے تھے۔ بیٹی کو دیکھتے ہی مامتا کی آنکھوں سے خوشی کے آنسو رواں ہوگئے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ سعودی عرب میں فیملی کونسلنگ سینٹر میں خاندانوں، قرابت داروں اور دیگر شہریوں کے درمیان پائے جانے والے اختلافات کو خوش اسلوبی سے دور کرنے کی بھرپور مدد فراہم کی جاتی ہے۔

فیملی مرکز اصلاح کا کہنا ہے کہ ایک ماہ میں 227370 کیسز نمٹائے اور ناراض لوگوں کو آپس میں ملانے میں ان کی مدد کی گئی۔ حال ہی میں الاحساء شہر میں "مجھے معاف کردو" کے عنوان سے ایک 10 روزہ مہم بھی چلائی گئی تھی جس میں الاحساء اور اس کے مضافات کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے شہریوں کے باہمی تنازعات کے خاتمے کے لیے سرکردہ شخصیات اور علماء کی مدد سے ان کے اختلافات دور کیے گئے۔فیملی اصلاح سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر خالد الحلیبی کا کہنا ہے کہ ان کا ادارہ پچھلے دس سال سے کام کررہا ہے۔ ان دس برسوں کے دوران ان کے پاس 63 فی صد کیسز فیملی نوعیت کے آئے جنہیں احسن طریقے سے نمٹا دیا گیا۔